| چھوڑ جاتے ہیں سدا چھوڑ کے جانے والے |
| کتنے بےبس ہیں یہاں ساتھ نبھانے والے |
| جس کا بس چلتا ہے وہ زخم نیا دیتا ہے |
| لوگ ملتے نہیں اب درد مٹانے والے |
| دوستی، عشق و محبت پہ انا بھاری ہے |
| اب کہاں لوگ وہ روٹھوں کو منانے والے |
| لوگ دشمن ہیں محبت کے تری دنیا بھی |
| کیسی دنیا ہے تری کیسے زمانے والے |
| کھاتا رہتا ہے کوئی روگ انھیں اندر سے |
| مرتے ہیں گھٹ کے سدا درد چھپانے والے |
| دربدر کیوں ہیں ترے لوگ محبت کر کے |
| بیخودی میں یوں سبھی ہوش بھلانے والے |
| کیا قصور ان کا محبت کے سوا ہے تو بتا |
| اے خدا! عشق و محبت کو بنانے والے |
معلومات