| تمہیں مبارک تمام خوشیاں مَیں آج سب کچھ ہی ہار لوں گا
|
| یہ چار دن ہیں جو زندگی کے بِنا تمہارے گزار لوں گا
|
| مُجھے خبر ہے کہ تُو بھی مُجھ سے کرے محبّت بلا کی آخر
|
| پڑی ضرورت تو جانِ جاناں مَیں نام تیرا پکار لوں گا
|
| یہ لوگ سارے جہاں پہ جا کر پکارتے ہیں خدا کو اپنے
|
| کہ مَیں بھی اپنا نصیب جا کر اُسی کے در پر سنوار لوں گا
|
|
|