| مُسکرانے کی دیر ہے باقی |
| جھلملانے کی دیر ہے باقی |
| میں نے رکھ دی ہیں طاق پر آنکھیں |
| اُس کے آنے کی دیر ہے باقی |
| خاک ہو جائے گی تری شہرت |
| سچ بتانے کی دیر ہے باقی |
| ساری دنیا میں روشنی ہوگی |
| دل جلانے کی دیر ہے باقی |
| یاد رکھوں تو بُھول جاتا ہے |
| بُھول جانے کی دیر ہے باقی |
| جانے والا پلٹ ہی آئے گا |
| شام آنے کی دیر ہے باقی |
| پھر وہ مانی قریب آئے گا |
| رُوٹھ جانے کی دیر ہے باقی |
معلومات