| خواب اِک ہولناک دیکھا ہے |
| اِس لئے دل شدید دھڑکا ہے |
| تیری ہستی میں تیری مستی میں |
| زندگی کا سراغ پایا ہے |
| کِس نے ایسے کسی کو کب چاہا |
| جِس طرح میں نے تُجھ کو چاہا ہے |
| دِل نہیں ہے ہمارے سینے میں |
| ایک ٹُوٹا ہوا سا شیشہ ہے |
| جب بھی میرے دُعا کو ہاتھ اُٹھے |
| مَیں نے رب سے تجھے ہی مانگا ہے |
| راستے اس سے سارے رُوٹھ گئے |
| اِک مُسافِر جو رہ سے بھٹکا ہے |
| مُنتظر ہوں کہ کب برس جائے |
| پیار کا یہ جو ابر چھایا ہے |
| مَیں خیالوں میں کھو گیا مانی |
| جب بھی اُس کا خیال آیا ہے |
معلومات