| مَیں قدموں میں پھیلا ہوں |
| تیرے گھر کا رستہ ہوں |
| ہے برہا کی دُھوپ کڑی |
| مَیں چھایا کو ترسا ہوں |
| خوف ہے تیز ہواؤں کا |
| میں اِک ٹوٹا پتہ ہوں |
| توُ ہے راہی پیار کا اور |
| منزل کا مَیں رستہ ہوں |
| مُجھ کو دید کی بھُوک ہے بس |
| مَیں چاہت کا پیاسا ہوں |
| اے میری تنہائی سُن |
| مَیں بھی تیرے جیسا ہوں |
| جیسا تیسا دِکھتا ہوں |
| تُجھ سے پھر بھی اچھا ہوں |
| تیری یاد میں جانِ جاں |
| غزلیں لِکھتا رہتا ہوں |
| مَیں دھرتی پر بارش کا |
| مانی پہلا قطرہ ہوں |
معلومات