| زرد رُتوں میں پُھول کِھلانے آیا ہوں |
| دھرتی کو گلزار بنانے آیا ہوں |
| اپنے حِصّے کا کرنا ہے کام مجھے |
| مَیں دنیا میں دیپ جلانے آیا ہوں |
| مَیں آنکھوں میں اشکوں کا سیلاب لئے |
| اپنے دل کی پیاس بُجھانے آیا ہوں |
| رنگ و بو کی اس دنیا میں لگتا ہے |
| مَیں آنکھوں میں خواب سجانے آیا ہوں |
| جن لوگوں کے ہاتھوں پر ہے خون مرا |
| اُن لوگوں سے ہاتھ ملانے آیا ہوں |
| پل دو پل کا جیون ہے اِس دنیا میں |
| لوگوں کو احساس دِلانے آیا ہوں |
| مانؔی مجھ کو لڑنا ہے ہر ظالم سے |
| مظلوموں کا ساتھ نبھانے آیا ہوں |
معلومات