| میری سانسیں، اسی کی سانسیں ہیں |
| جس کی باتیں حسین باتیں ہیں |
| شور کرتی تھیں اس کے آنے پر |
| اب یہ خاموش سی جو راتیں ہیں |
| ڈور سانسوں کی اس کے ہاتھ میں ہے |
| جس کی بخشی ہوئی یہ سانسیں ہیں |
| شام کا رنگ ہی نرالا ہے |
| گُل، پرندے، درخت، شاخیں ہیں |
| جو بھی دیکھے ہے ڈوب جاتا ہے |
| اک قیامت تمہاری آنکھیں ہیں |
| مان ہیں یہ مرا زمانے میں |
| یہ مرے بھائی میری باہیں ہیں |
| ذات رب کی عجیب ہے مانی |
| جس نے پھیلائی ساری ذاتیں ہیں |
معلومات