دور وابستگی میں ہم محسن |
اس قدر اختیار کو بیٹھے |
چاہے جانے کی آرزو میں ہم |
کچھ گناہوں کو یوں ہی بو بیٹھے |
اس قدر اب ہمیں ندامت ہے |
رونے دھونے کا حق بھی کھو بیٹھے |
بچ بچ کے چل رہے تھے کہ راحیل ہو گئے |
ایسے پڑے ہیں عشق میں قندیل ہو گئے |
جب سے پتہ چلا ہے کہ وہ ہیں بہت حسین |
کانٹے بھی میری راہ کے سجیل ہو گئے |
کیسا خمار ہے یہ محبت کا میری جاں؟ |
سب رنگ تیرے رنگ میں تحلیل ہو گئے |
دشت میں زم نہیں ہوں گے |
غم زیادہ ہیں کم نہیں ہوں گے |
آپ آئیں تو محفلیں ہوں نا |
ہم اکیلے میں رم نہیں ہوں گے |
اب اسی سوچ میں میں رہتا ہوں |
دکھ مٹانے سے کم نہیں ہوں گے |