پہلے دل باغبان ہوتا تھا
شام کا اہتمام ہوتا تھا
دن حسیں رات پُر جوانی سی
زندگی کا گمان ہوتا تھا
اب یہ پرسوز سی کہانی ہے
دن میں چڑیوں کا شور ہوتا ہے
رات میں بھی وہ چاشنی نہ رہی
شامیں بھی اب اُداس ہوتی ہیں

2