یہ کس نے کہہ دیا تم سے
دسمبر اب نہیں برسا
ذرا دل جھانک کر دیکھو
دسمبر کھل کے برسا ہے
کسی کی یاد کو لے کر
کسی فریاد کو لے کر
کہیں آنکھوں کے نالے سے
دسمبر کھل کے برسا ہے

0
11