ازل سے دیکھ رہا ہوں ستارے گردش میں |
سکون دینے جو آئے نہ کوئی رات ہوئی |
جہاں میں سوچ رہا تھا کہ جیت آیا ہوں |
اسی جگہ پہ اچانک ہی مجھ کو مات ہوئی |
سنا تھا میں نے نفاست مزاج لوگوں کا |
پڑی جو تم پہ نظر پھر نہ کوئی بات ہوئی |
میں سات عمریں نبھاتا مگر شریعت اور |
ہمارے دین میں اک ہی عمر کی بات ہوئی |
سکون قلب کی چاہت لیے ہوئے محسن |
زبان پر نہ مِری اس سے کوئی بات ہوئی |
معلومات