| سنو |
| ہمم... |
| تم پیتے ہو... |
| ہاں...! |
| کیا....؟ |
| ہاں پیتا ہوں، |
| کیا پیتے ہو..؟ |
| تمہاری آنکھوں کا جام دل کھول کے پیتا ہوں |
| جب جب مدہوش ہونا ہو کھل کے پیتا ہوں |
| اس سے زیادہ نشہ آوار اور کیا ہو سکتا ہے؟ |
| بولو... |
| اب دیکھو شرمانہ مت, مسکرانہ مت |
| پوچھ بیٹھی ہو تو تلملانا مت |
| تمہارے ہونٹ اور بھی نشیلے ہیں |
| یہ نشوں میں غضب نشہ ہوگا |
| اور وہ بدنصیب ہی ہوگا |
| جس کو یہ مینا میسر ہوا |
| اور وہ اس کی لذت سے ناآشنا رہا.. |
| پھر... |
| پھر کیا... |
| کتنا فضول بولتے ہو |
| کہتے ہوئے دبے لب مسکراہٹ لیے بھاگ گئی |
معلومات