وہ جو زندہ تھا مر گیا ہو گا
شہر سارا اجڑ گیا ہو گا
دیکھ کر مجھ کو ایسی حالت میں
کیسے معصوم ڈر گیا ہوگا
جو شجر سایہ دار تھا واحد
لگ رہا ہے سکڑ گیا ہوگا
تم نے آنے میں دیر کر ڈالی
وہ تو حد پر اُتر گیا ہوگا
وہ جو گہرائیوں سے ڈرتا تھا
کیسے پانی میں تر گیا ہوگا
تم بہت ہی شریر ہو محسن
اس نے سوچا سدھر گیا ہوگا

7