| دل کے باعث رہا ہوں ہارا میں |
| بیچ اپنا ضمیر آیا ہوں |
| چاہتوں میں بھی فرق ہوتا ہے |
| یہ سبق سیکھ کر میں آیا ہوں |
| جس نے چھوڑا تھا مجھ کو اِترا کے |
| اس کا حاکم خرید آیا ہوں |
| ہاتھ میں قیمتی گھڑی سے لگا |
| وقت مہنگا خرید آیا ہوں |
| رنگ دنیا کے کھل گئے محسن |
| باغ سے پھول توڑ آیا ہوں۔ |
معلومات