محسن |
ہمم |
آج بات کرتے ہیں |
بات تو روز ہی کرتے ہیں |
امحم |
آج اس کی بات کرتے ہیں |
کس کی |
یار |
اچھا وہ؟ |
ہاں وہی |
ہارا ہوا مقدر کا سکندر... |
بخت ڈھلیں تو |
کیا مقدر کیا سکندر |
ایسے تو نہ کہو... |
وہ تو بس حادثہ تھا |
اس کی زندگی بھی حادثہ ہے |
ہاں شاید |
پھر بھی زندہ ہے |
کیا؟ |
زندہ ہے؟ |
ہاں |
پر میں نے تو سنا تھا |
نہیں بچے گا |
بچ گیا تھا... |
تعجب ہے... |
کیسے زندہ ہے؟ |
کیا مطلب؟ |
سانس لیتا ہے |
ہمم ہے تو زندہ |
اب کیسا ہے؟ |
کیا مطلب کیسا ہے؟ |
میرا مطلب |
جن حالات سے وہ آیا ہے، |
تو اب کیسا ہے؟ |
ٹھیک ہے چند زخم ہیں بس |
وہ بھی کوئی پوچھے تو پتہ چلتا ہے |
ہاں، بال اب کچھ سفید ہیں |
سفید؟ ہاں |
کیسے ممکن ہے؟ |
وہ تو تیس اکتیس کا ہے نہ |
ہاں تو؟ |
تو کیا؟ |
بوڑھا ہو گیا ہے.... |
وقت بہت سے سورماؤں کو کر دیتا ہے... |
اب بھی سوچتا ہے |
ہمم |
سوچتا بہت ہے |
کیا سوچتا ہے؟ |
پتہ نہیں |
عجیب ہے... |
ہمم ہے تو... |
اور |
بہت تیز بھی |
تیز، وہ کیسے؟ |
بہت جلدی میں ہوتا ہے |
سمجھا نہیں |
ایک صدی ایک پل میں کاٹ آیا ہے |
پل میں ماسا پل میں تولہ |
ہمم |
زخموں سے چور ہے... |
زخم؟ |
پر اس کے زخم تو بظاہر ٹھیک ہیں؟ |
ہاں جو بظاہر ہیں وہ ٹھیک ہیں |
کیا کہہ رہے ہو؟ |
اُمحم کچھ نہیں |
اچھا اور |
اور |
مفلسی کا مارا ہے |
مفلسی؟ |
پاگل ہو کیا؟ |
رشتوں کا مفلس |
دکھتا تو نہیں |
دکھنا لازم ہے؟ |
خوش شکل ہے؟ |
تھا... |
تھا تو اب بھی ہوگا نہ |
جو جان لے |
اس کے لیے شاید، پتہ نہیں |
اور وہ لفظوں کے تیر؟ |
کمبخت آج بھی نوکیلے مارتا ہے.. |
آگےکیا ہوگا؟ |
کیا ہونا ہے؟ |
میرا مطلب... |
کیا مطلب؟؟؟؟ |
تکلیف سے کب باہر آئے گا؟ |
جب دنیا سے جائے گا... |
گہری چپ |
معلومات