| مجھ کو محسوس ہو رہا ہے یوں |
| اوڑھ لوں روپ ایک تاجر کا |
| غم شناسا بنوں محبت کا |
| کوئی آئے تو بے قرار نہ ہوں |
| کوئی جائے تو خاکسار نہ ہوں |
| اشک آئے تو طار طار نہ ہوں |
| ماشکی سی مری طبیعت ہو |
| رمز کہنے کی مجھ کو عادت ہو |
| میرا ہر رنگ مختلف ٹھہرے |
| مجھ کو بھائے نہیں فلک ہونا |
| رینگتا روندتا چلوں خود کو |
| چار گز کی زمین مل جائے |
| خود کو کچھ تو میں مالو مال کروں |
| ایک تاجر بنوں میں چوٹی کا |
| مجھ کو محسوس ہو رہا ہے یوں |
معلومات