Circle Image

ڈاکٹر شاکرہ نندنی

@shakiranandini

ہر لفظ میں ایک دنیا، ہر نظم میں ایک جذبہ

ہم سفر بھی نہ تھے، ہم نوا بھی نہ تھے
پاس رہ کر بھی ہم آشنا بھی نہ تھے
دل نے ہر گام پر درد کو چُنا
خواب تھے پر کہیں خواب سا بھی نہ تھے
آرزو ہاتھ میں خاک ہوتی رہی
کبھی قسمت کے ہم نقش پا بھی نہ تھے

0
"شعور وہ چراغ ہے جو تاریک راہوں میں منزل کی نشاندہی کرتا ہے؛ جس دل میں یہ چراغ نہ ہو، وہ خواہ کتنی ہی روشنیوں میں ہو، اندھیروں کا اسیر رہتا ہے۔"

0
1
"جب طاقت خاموشی کے ساتھ سوتی ہے، اور خواہش سیاست کی چادر اوڑھ لیتی ہے — تب سچ یتیم ہو جاتا ہے۔" — ڈاکٹر شاکرہ نندنی

0
1
طلسمِ زر پرستی یعنی ( کرپشن) — یہ لفظ محض چند حروف کا مجموعہ نہیں، بلکہ ایک ایسی بےرحم صداقت ہے، جو کسی گلی کوچے، کسی ایوانِ اقتدار یا کسی ادارے کی چاردیواری سے منسلک نہیں رہتی۔ یہ وہ ناسور ہے جو انسان کے باطن میں جنم لیتا ہے، ضمیر کو خاموش کرتا ہے، اور شعور کی شمع بجھا دیتا ہے۔

0
2
یہ کیسا زہر ہے
جو لفظوں میں گھلتا ہے
خامشی کو چیخ میں،
اور چیخ کو خامشی میں بدل دیتا ہے۔
یہ اختلاف نہیں،
یہ فاصلہ ہے —

0
2
ہم ایک نازک موڑ پر کھڑے ہیں، جہاں نخلستان کے پانی میں ہمارا عکس امید اور خطرے، دونوں کی عکاسی کرتا ہے۔ ہمارے سامنے صحرا پھیلا ہوا ہے، ایک ایسی تشبیہ جو ہم نے اپنی زمین پر بربادی کی شکل میں تخلیق کی ہے۔ مگر اسی بے رحم منظرنامے میں ایک نخلستان بھی ہے—استقامت، باہمی ربط، اور تجدید کی امید کی علامت۔ مگر یہ نخلستان محض ایک زمینی حقیقت نہیں، بلکہ ایک ذہنی کیفیت ہے، ایک سوچ کا زاویہ، جو ہمیں اپنے ماحول اور ایک دوسرے سے تعلقات کی نئی تفہیم عطا کرتا ہے۔

0
6
سبز دھند میں لپٹا ہوا ایک خواب تھا، ایک ایسا خواب جس نے حقیقت کا روپ دھار لیا۔ پانی کے اس پرسکون آئینے میں، جہاں ہر لہر کے ساتھ کوئی راز چھپتا ہوا محسوس ہوتا ہے، ایک دیوی نے قدم رکھا۔ یہ دیوی کسی اور دنیا سے آئی ہوئی معلوم ہوتی تھی، جیسے قدرت نے اپنی سب سے حسین تخلیق کو خاموشی سے اس دنیا کے حوالے کر دیا ہو۔

0
13
مشرقی  خواتین کے رویوں میں جنسی رجحانات کا اضافہ ایک پیچیدہ اور گہرے مطالعے کا موضوع ہے، جس کی وجوہات مختلف معاشرتی، اخلاقی اور تکنیکی عوامل سے جڑی ہیں۔ یہ رجحانات ان ممالک کی روایات اور اقدار کے پس منظر میں سمجھنا ضروری ہے، جہاں خواتین کو اپنی مرضی کی زندگی گزارنے کی آزادی محدود ہے۔

23
خاموشی فطرت کا وہ آئینہ ہے جس میں انسان اپنی روح کی گہرائیوں کو دیکھ سکتا ہے۔ سکوت میں چھپی صدائیں ہی اصل حقیقت کی گواہی دیتی ہیں۔ — ڈاکٹر شاکرہ  نندنی

0
11
تبریز کی وہ گلیاں، جو صدیوں پرانی کہانیوں کی گواہ تھیں، ان میں دو دل چھپے ہوئے تھے، جو ایک دوسرے کو پہچاننے سے پہلے، خود کو ڈھونڈھنے کی تلاش میں تھے۔ فریبہ اور آفرین، دونوں کی تقدیر میں کچھ ایسا تھا کہ وہ ہمیشہ ایک دوسرے سے کچھ فاصلے پر رہتیں، جیسے ایک مصلحت کی چادر میں لپٹے ہوئے، اور ان کے دلوں میں ایک ایسی آگ تھی جو وقت کی بندشوں کے باوجود مسلسل دہک رہی تھی۔

12
خودکشی ایک پیچیدہ اور کثیرالجہتی مسئلہ ہے جو دنیا بھر میں افراد، خاندانوں اور معاشروں کو متاثر کرتا ہے۔ یہ اپنے ہاتھوں اپنی زندگی کا خاتمہ کرنے کا ایک شعوری عمل ہے، جو عام طور پر نفسیاتی، سماجی اور ماحولیاتی عوامل کے امتزاج کا نتیجہ ہوتا ہے۔ خودکشی کو سمجھنے کے لیے ایک جامع نقطہ نظر اپنانا ضروری ہے جو ان تمام پہلوؤں کو مدنظر رکھے اور ذہنی صحت سے آگاہی، روک تھام کی حکمت عملیوں اور مددگار نظاموں پر زور دے۔

10
کہیں دور ایک خاموش سا منظر
جہاں ہوا سانس لیتی ہے دھیرے دھیرے
اور دھوپ اپنے سنہرے پر پھیلائے
پہاڑوں کی چوٹیوں کو چھوتی ہے
ایک پرندہ، بے نیاز
کھلی فضاؤں میں محوِ پرواز

11
محبت، وہ لطیف احساس ہے جو ہر جاندار کے وجود میں بہتا ایک خاموش دریا ہے۔ کبھی یہ نرمی سے دلوں میں اترتی ہے، تو کبھی طوفان کی مانند سب کچھ بہا کر لے جاتی ہے۔ یہ وہ نغمہ ہے جسے نہ کوئی ساز درکار ہوتا ہے، نہ ہی کسی زبان کی محتاجی ہوتی ہے۔

15
محفل کے ہنگامے میں، شور و شرابا ہے
رنگوں کی برسات میں، دل بھی بھٹکتا ہے
زندگی کے پیچ و خم، ناچتی زنجیر ہے
ہر اک چہرہ، اک کہانی، کوئی تصویر ہے
مسکان لبوں پر ہے، پر دل میں اندھیرا
روشنی میں چھپے ہیں، سایوں کا بسیرا

9
دھڑکنوں کا شور تھا، جسموں کا میل تھا
شوق کا جنوں تھا اور لمس کا کھیل تھا
چمکتے بدن کی مہک، رات کا فسوں
لبوں کی گرمیوں میں چھپا کوئی دل کا زخم تھا
نگاہوں کی چمک، دلوں کا ہجوم تھا
کہیں ہوس کا رقص، کہیں سکون کا جھوم تھا

7
گال پہ بہتا ہوا خاموش سا قطرہ
دل کی گہرائیوں کا اک خفیف آئینہ
آنکھ کی دہلیز پر، درد کی شبنم
خاموشی میں بولے، گمشدہ سا عالم
سانسوں کی سرگم میں، دکھ کا ترانہ
حسرتوں کے جنگل میں، اداسی کا خزانہ

8
خدمتِ انسانیت ایک عظیم فریضہ اور زندگی کا بہترین مقصد ہے۔ یہ وہ عمل ہے جو انسان کو دوسروں کے دلوں میں بسانے کے ساتھ ساتھ دنیا میں نیکی کے چراغ روشن کرتا ہے۔ اس کا فلسفہ نہ صرف ہمارے مذہبی عقائد بلکہ انسانی اخلاقیات کا بھی اہم جزو ہے۔

16
سخت سردی میں کابل کی تیز ہوا گل بانو کی چادر کو جھنجھوڑ رہی تھی۔ وہ اس میں مزید سمٹ گئی، اس کا دل پسلیوں کے پنجرے میں خوف سے دھڑک رہا تھا۔ طالبان کا سایہ ہر سو منڈلا رہا تھا، اس کے خواب، اس کی روح سب گھٹن کا شکار تھے۔ فرار ہی واحد راستہ تھا، ایک نامعلوم مستقبل کی طرف بے بس سفر۔ ممبئی، ایک شہر جس کا ذکر سرگوشیوں میں ہوتا، اندھیرے میں امید کی ایک کرن، اس کا مقدر بن گیا۔ ایک پرانی فلمی اداکارہ کی تصویر اور دل میں ایک دعا لیے، وہ ایک خستہ حال بس میں سوار ہوگئی، وہ گھر چھوڑ کر جسے اس نے ہمیشہ اپنا سمجھا تھا۔

9
محبت کے رنگوں میں بھیگا بدن ہے
سمندر کی موجوں میں مستی چھلن ہے
ہوا نے بکھیرے یہ زلفوں کے گیسو
کہ جیسے فلک پر کوئی انجمن ہے
یہ موسم، یہ ساحل، یہ بہتی ہوائیں
تمہاری نگاہوں میں مستی کا فن ہے

15
چلتی ہوا میں خواب بکھرتے، لمحے سہانے روٹھ گئے
تقدیر کے یہ رنگ تھے شاید، کچھ راز جانے روٹھ گئے
سورج کی لو میں رقص تھا سایہ، بادل نے دل کی بات کہی
دھوپ کی گلی میں شام سمٹ کر، سب درد پرانے روٹھ گئے
صحرا کی وسعت، آتش کے شعلے، اور ایک نسیمِ نرم خرام
پیمان تھے جو چاند نے باندھے، وہ خواب ستمگر روٹھ گئے

7
حُسْنِ نِسْوَانِیَّتْ کا وَقَارْ اور کیا؟
یہ وَقَارِ وَفَا کا نِخَارْ اور کیا؟
نَہ یہ رَنْگْ و رُوپ، نَہ گَیْسُو کی بَاتْ،
یہ وَقَارْ و حَیَا کا دِیَارْ اور کیا؟
سَچَّائِی کے مُوْتِی بَکْھیرے جو لَبْ،
ایسا رَنْگِ وَفَا کا سَنْگَارْ اور کیا؟

14
بھوک سے بلکتی گلیوں میں، چہروں پر ویرانی ہے،
زندگی کی اجڑی راہوں میں، دُکھ کی اک کہانی ہے۔
کچھ محلوں میں جشن سجے ہیں، روشنی ہے، نغمے ہیں،
کچھ جھونپڑیاں سونی سونی، خالی ہاتھ، آنسو ہیں۔
چند گھروں میں نعمت بکھری، کھانے والے سیر ہوئے،
کچھ مجبوروں کے بچوں نے، پانی پی کے خواب بُنے۔

1
25