Circle Image

چاند تنویر رضؔی

@chandrazi

وہ دور سے حسیں جب ختم دوری تو ☆ بڑا حسین تھا منظر قریب کا

بسم اللّٰہ الرحمٰن الرحیم
صلوا علی الحبیب ※ صلی اللّٰہ تعالیٰ علی محمد
عالمین کا آقا ﷺجو حسین ہے سب سے
نا کوئی مثل ان کا جو ذہین ہے سب سے
سارے عالمِ فانی میں حکومتِ مالک
ہے جہان میں ارفع جو متین ہے سب سے

0
4
بسم اللّٰہ الرحمٰن الرحیم
صلوا علی الحبیب ※ صلی اللّٰہ تعالیٰ علی محمد
محمدﷺ ہے رحمت خدا کی عطا سے
وہ بالا فضیلت خدا کی عطا سے
ہے دیکھا تو نے اللّٰہ کو لامکاں پر
عیاں اس سے رفعت خدا کی عطا سے

0
6
بسم اللّٰہ الرحمٰن الرحیم
صلوا علی الحبیب ※ صلی اللّٰہ تعالیٰ علی محمد
اللہ کا ہے ایسا کرم کے میلاد ہر سال ہے
جب عالم میں دیکھوں تری آقاﷺ اوج میں آل ہے
ساری کائناتِ خدا میں تجھ کو ملی منزلت
اب کے حال و ماضی میں تیرا دن رات اقبال ہے

0
9
بسم اللّٰہ الرحمٰن الرحیم
صلوا علی الحبیب ※ صلی اللّٰہ تعالیٰ علی محمد
بخشش عطا کر عزت عطا کر
فضل و کرم میں برکت عطا کر
ہے عاجزانہ یہ التجا رب
آساں ذرائع دولت عطا کر

0
1
52
بسم اللّٰہ الرحمٰن الرحیم
صلوا علی الحبیب ※ صلی اللّٰہ تعالیٰ علی محمد
اللہ احد کا رسول ﷺ ہادئ عالم
مالک و مولا رسول ﷺ ہادئ عالم
ہر مکاں ہر آسماں کہاں کہاں اکرام
ہر سُو کرم کا حصول ہادئ عالم

0
1
10
بسم اللّٰہ الرحمٰن الرحیم
صلوا علی الحبیب ※ صلی اللّٰہ تعالیٰ علی محمد
اے آقاﷺ جہان میں ترا ہی جمال ہے
خدا کے کمال کا تو عالی کمال ہے
فنا ہو گئے جہاں میں تجھ سے جو تھے جلے
تری اُوجِ حاسداں ہمیشہ وبال ہے

0
9
بسم اللّٰہ الرحمٰن الرحیم
صلوا علی الحبیب ※ صلی اللّٰہ تعالیٰ علی محمد
محمد ﷺ مُنَزّہ مرتبہ مجتبیٰ مجیب
مقامِ معلمِ مُرَوَّج مَدُھر منیب

14
اے بے وفا صنم اگر سامنے میرے آئے تو
ہجر و الم کے تجھ سے میں سارے حساب مانگ لوں

0
5
آئے ہم تیرے دیدار کے واسطے
آ دکھا دے جھلک ہو ختم بے کلی

0
2
وہ گیا جب سے مری دنیا اُجڑ کے
ہر ادائی مُکھ سے وحشت آئے مجھ کو

0
2
ہر تلاطُم میں تو فضلِ حق سے رضؔی
تو سنبھلتا گیا تو ابھرتا گیا

0
3
یہ بات ہے الگ ہم خاموش طبع ہیں
ورنہ ہمارے دل میں طوفان ہے چھُپا

0
3
ترے نگر کی جانب اڑتے پنچھیوں کو
ہوا میں ہم پیغامِ وفا تو دیتے ہیں

0
2
بسم اللّٰہ الرحمٰن الرحیم
صلوا علی الحبیب ※ صلی اللّٰہ تعالیٰ علی محمد
کروں زباں سے حشمت بیاں تری
عظیم رب یہ توفیق سے تری
تو محتشم تو رہبر جہان کا
سدا رہوں تیرا آرزو مری

0
3
ہم ہیں طالب نظر تو کیجئے
باغِ دل میں گزر تو کیجئے
جن کے ہم یار منتظر ہیں
ان کی ہم کو خبر تو کیجئے

0
3
ہم عدو کو اَمَانِ وَفا دیتے ہیں
بے وفا کو نظر سے گِرا دیتے ہیں
تحفہ ہی تھا اسی سے نصیبِ مِلَن
آج اس چاہ کو ہم بھُلا دیتے ہیں
ہم سے جو پوچھتے ہیں صنم کی وفا
چشمِ نم سے زبانی سُنا دیتے ہیں

0
1
138
دل سے ہو اگر چاہت تولا نہیں کرتے
شیشے کے کھلونے سے کھیلا نہیں کرتے
تُو سامنے آئے تو دل کھول کے دیکھوں
کم ظرف نظر ہم بھی نکلا نہیں کرتے
کس کو کروں افشا وہ رخسار پہ لالی
سو راز کسی کے ہم کھولا نہیں کرتے

0
1
22
اک نقش جو ترا مجھے سونے نہیں دیا
تیرا سِتَم حسیں مجھے ڈرنے نہیں دیا
مر تو گیا ترے میں جہاں کے ہی روبرو
کم بخت عشق نے مجھے مرنے نہیں دیا
اُس کا تصورِ حسیں جونہی کیا میں نے
پھر یادِ بے وفا مجھے چلنے نہیں دیا

0
3
23
ذرا مجھ کو بتا؟
یار میرے دلبر
ذرا مجھ کو بتا؟
تو مل کے آیا ہے اُسے
ذرا مجھ کو بتا؟
کیا ابھی بھی اس کی مُسکان سے

0
2
124
میرے دیوانے یار سن
تو مری اس زباں سے سُن
اس سے مل کر میں آیا ہوں
میرےدیوانے یار سن
جدائی تری میں مر جھا گیا
رنگ اس کا پیلا پڑھ گیا

0
2
91
جاگتا ہی رہوں رات بھر ڈر سے میں
خواب میں پا نہ لوں رنج و غم فر سے میں
بے وفا کا حسیں چہرہ نا جائے دکھ
اس لئے بھی نکلتا ہوں کم گھر سے میں
بن نہ جائے کہیں جانِ ایذا متاع
خوف میں مبتلا ہوں خودی زر سے میں

0
1
28
بسم اللّٰہ الرحمٰن الرحیم
صلوا علی الحبیب ※ صلی اللّٰہ تعالیٰ علی محمد
اے رحیم اے رحمان خدایا
بے شمار مجھے مال عطا کر
بس حلال و مطہر کروں خواہش
اور نا تو حُبِ مال عطا کر

0
8
بسم اللّٰہ الرحمٰن الرحیم
صلوا علی الحبیب ※ صلی اللّٰہ تعالیٰ علی محمد
عجز زبانِ فواد عرض دعائیں
کر دے خدائے عظیم دور بلائیں
میں ہوں خطا کار اعترافِ خطا ہے
رب تو وسیلہ حبیبﷺ بخش خطائیں

0
6
مری بے رخی کا تُو صنم نا ملال کر
ابھی آ مرے دلبر نظر سے وصال کر
گزرتا نہیں دن مکھ ترا دیکھے بن مرا
چھپا کے حسیں چہرہ صنم نا وبال کر
جہاں کے الم سے ہی اگر دل میں آئے غم
طمانچوں سے اے پیارے نہیں چہرہ لال کر

0
1
48
بسم اللّٰہ الرحمٰن الرحیم
صلوا علی الحبیب ※ صلی اللّٰہ تعالیٰ علی محمد
عالم میں درخشاں مرا آقاﷺ نورِ قندیل ہے
جو انکی زباں سے ادا وہ بھی نورِ قندیل ہے
تم کو ہے خبر کیوں ثنا گو میں بزم کے روبرو
میری روح میں عشقِ طہٰﷺ کی تنویرِ تشکیل ہے

0
9
بسم اللّٰہ الرحمٰن الرحیم
صلوا علی الحبیب ※ صلی اللّٰہ تعالیٰ علی محمد
حبیبِ خدا ہے تو تو سب سے جمیل ہے
تُو شہکارِ اللّٰہ تو خدا کا خلیل ہے
ذرا غور کر خلقت محمد ﷺ اے بندے تو
بدن بے مثل ایسا شمائل دلیل ہے

0
13
بسم اللّٰہ الرحمٰن الرحیم
صلوا علی الحبیب ※ صلی اللّٰہ تعالیٰ علی محمد
اس کائناتی حسن میں میرا حِسیںﷺ مقبول ہے
شرق و غرب میں ہے بریں میرا مبیںﷺ مقبول ہے
دعویٰ محبّت جو مرا ہی بس نہیں اے مجتبیٰﷺ
سارا جہاں تیری محبّت میں خودی مقتُول ہے

0
10
بسم اللّٰہ الرحمٰن الرحیم
صلوا علی الحبیب ※ صلی اللّٰہ تعالیٰ علی محمد
شہنشاۂ بالا تو خدا کا رسُولﷺ ہے
ترا ہر امر دینِ خدا کا اصُول ہے
اگر ہے ادب سے بہرہ فردِ فواد تو
بہشتِ تمنا ہی ہمیشہ فضول ہے

0
1
9
بسم اللّٰہ الرحمٰن الرحیم
صلوا علی الحبیب ※ صلی اللّٰہ تعالیٰ علی محمد
تم ہی رہبر تم ہی میرے ایماں کی جاگیر ہو
میری گفتن کی حسیں تم ہی مبیں تصویر ہو
شرک میں اور کفر میں گھیرے بے کل اُن کے لئے
تم ہی تاریکی میں پیارے نور کی تنویر ہو

0
19
بسم اللّٰہ الرحمٰن الرحیم
صلوا علی الحبیب ※ صلی اللّٰہ تعالیٰ علی محمد
مدح تیری لطف ہی لطف کا آرام ہے
تیری مدحِ بزم کی جس کو ملتی شام ہے
ساری دنیا میں تری ، ہے حکومت ایسی کے
ہر زماں آقاﷺ رواں ، تیرا ہی ہنگام ہے

0
12
بسم اللّٰہ الرحمٰن الرحیم
صلوا علی الحبیب ※ صلی اللّٰہ تعالیٰ علی محمد
رب کے فضل سے مبیں تم حسیں قدیر ہو
سارے مُرشِدوں کے تم ہی کمال پیر ہو
لوگوں کی نجات کے واسطے کریم نور
قادرِ حقیقی کے تم نبیﷺ نذیر ہو

0
15
بسم اللّٰہ الرحمٰن الرحیم
صلوا علی الحبیب ※ صلی اللّٰہ تعالیٰ علی محمد
مبارک مُبیں دلبر ترا خوب نام ہے
ترے حُسن ، دلکش کی مثل خوب نام ہے
اُبَھرتا ہے سورج یہ ترے مُکھ فُروزاں میں
ترے حُسن کا ایسا کمالِ مقام ہے

0
10
بسم اللّٰہ الرحمٰن الرحیم
صلوا علی الحبیب ※ صلی اللّٰہ تعالیٰ علی محمد
رب ہی جانے مصطفیﷺ کیا ترا وقار ہے
تیری شاں کروں بیاں میرا افتخار ہے
یہ جو رونقِ جہاں جو نظر میں ہے مرے
کائنات کے حِسیںﷺ دم ترے بَہَار ہے

0
11
دلِ خَزِاں میں ہے چہرہ مُہِیب کا
جو بند آنکھیں تو چہرہ حبیب کا
اے عشق میں ترے صدقے ہو جاؤں اب
زماں میں ابھرا ہے قصّہ غریب کا
مجھے اسی نے ہے تار تار کیا
بھروسہ کیا کروں اپنے رقیب کا

0
18
بسم اللّٰہ الرحمٰن الرحیم
صلوا علی الحبیب ※ صلی اللّٰہ تعالیٰ علی محمد
پیارے دِل سے پکاروں آقاﷺ
سب تجھی پر نثاروں آقاﷺ
تیرے اک اک کلام کو میں
اپنے دل میں اُتاروں آقا ﷺ

0
13
اپنے صنم پہ آج ستم دیکھ سکتا ہوں
اُس کا رخِ جمالِ الم دیکھ سکتا ہوں
چاہے وفا نہ بول مرے سامنے اَبَد
تب بھی نظر میں پیار صنم دیکھ سکتا ہوں
تیرے سَکُوت و بے رخی سے ظلم اے بلم
انداز میں بے باکِ عَلَم دیکھ سکتا ہوں

0
69
یار کے نگر ہم اُدَّھم کِیا نہیں کرتے
چاہے دُکھ جو مل جائے ہم گِلَہ نہیں کرتے
بے رخی تبسّم ہے پھر سے آج ہی جانب
اس طرح سے رنجوری تو دیا نہیں کرتے
بدنظر کا رہتا ہے خوف ہر گھڑی دلبر
اس لئے تو پنگھٹ پر ہاں مِلا نہیں کرتے

0
49