| بسم اللّٰہ الرحمٰن الرحیم |
| صلوا علی الحبیب ※ صلی اللّٰہ تعالیٰ علی محمد |
| ٭ بری عادت مزید برائیوں کو جنم دیتی ہے |
| ٭ اتنا تیز مت چلو کہ رکنا مشکل ہو جائے |
| ٭ اتنا دور مت نکلو کہ واپس آنا مشکل ہو جائے |
| ٭ کسی پہ اتنا بوجھ نہ ڈالو کہ وہ بغاوت پر اتر آئے |
| ٭ جو پیار سے نہ سمجھے اسے سختی سے سمجھاؤ جو سختی سے نہ سمجھے اسے دست سے سمجھاؤ اگر طاقت ہے |
| ٭ تکبر سے خود کو اعلیٰ سمجھنے والا گمراہ ہو چکا ہوتا ہے |
| ٭ عبرت نہ بنو مثال بنو |
| ٭ انسان اپنے عقیدے اور عمل کی بنیاد پر جنتی دوزخی بنتا ہے |
| ٭ امیر کی زندگی راحت و عیش ہے اور میں کٹھن |
| ٭ غریب کی زندگی کٹھن اور محشر میں آسان ہے |
| ٭ غیرت نہ مرنے دو ورنہ آدمی بے غیرت بن جاتا ہے |
| ٭ بغیرت آدمی کو احساس بھی نہیں ہوتا کہ وہ بغیرت ہے |
| ٭ علم کی تشنگی کبھی نہیں بجھتی |
| ٭ کچھ کرنے کا جذبہ ہو منزل مل ہی جاتی ہے |
| ٭ مخلص دوست وہ ہے جو آپ کی برائی سننا پسند نہ کرے |
| ٭ صرف دوست وہ ہے جو آپ کی برائی بیان نہ کرے |
| ٭ جو ظاہر دوست لیکن تمہاری برائی ہر جگہ بیان کرے اصل میں حاسد ہے |
| ٭ وفا کرنے سے انسان با ہمت بنتا ہے |
| ٭ بیوفائی خود غرضی سکھاتی ہے |
| ٭ نالائق کو نصیحت گدھے کے گلے میں ہیروں کا ہار ڈالنے کے مترادف |
| ٭ بد اخلاقی سے بچو کیونکہ بد اخلاقی انسان کو برا کہلوا دیتی ہے |
| ٭ حقیقت پسند بنو معاشرے کا چین لوٹ آئے گا |
| ٭ کسی کو بے اختیار داد دینا اس سے متاثر ہونے کی وجہ ہے |
| ٭ اگر فلاح چاہتے ہو تو دل میں نرم گوشہ اُجاگر رکھو |
| ٭ احمقانہ عمل کئی گنا نقصان کا باعث بن سکتا ہے |
| ٭ انسان کی کوئی قیمت نہیں لیکن اپنے اظہارِ عمل سے اپنی قیمت کم اور زیادہ کرتا ہے |
| ٭ جو نہ ہونا ، وہ خود کو سمجھ لینا کم عقلی ہے |
| ٭ امتحان میں مطمئن آدمی کامیابی کے قریب ہوتا ہے |
| ٭ استاد کی مثل اُس پیڑ سی ہے جس کے سائے بیٹھ کر لوگو ڈاکٹر ، انجینئر ، دانشوار اور معاشرے کے فعال شہری بنتے ہیں |
| لیکن پیڑ پیڑ ہی رہتا ہے |
| ٭ ظاہر و مخفی نور کی قدر کرو کیونکہ وہ تم کو راستہ دکھاتا ہے |
| ٭ جس قوم میں حسدوں کی اکثریت ہو جائے اس قوم میں ظلم اور رشوت عام ہو جاتی ہے |
| ٭ کاروبار میں خوش اخلاقی اور اعلیٰ معیار میں استقامت ترقی کا باعث بنتی ہے |
| ٭ محتاط رہو گے کامیاب رہو گے |
| ٭ زیادہ خود غرضی سے بچو ورنہ لوگ ہاتھ چھوڑ جاتے ہیں |
| ٭ نشیب و فراز زندگی کا حصہ ہے |
| ٭ محبت وہ جو بے اختیاری ہو |
| ٭ خنجر کھا کے اس کے ہاتھ چومنے والا عظیم انسان ہے |
| ٭ بدتمیزی ہوشیاری نہیں برائی ہے |
| ٭ حُسنِ اخلاق والا وہ جو شیریں کلام کرے اور برداشت کرے |
| ٭ اگر تمہیں کوئی اچھا نہیں لگتا تو بے رخی سے اس کا دل نہ دُکھاؤ |
| ٭ انسان وہی کاٹتا ہے جو بُوتا ہے |
| ٭ دانشوار کو ناکامی پر مبارک باد دو کیونکہ اسے اپنی غلطیوں کا پتہ چل گیا ہے |
| ٭ زیادہ محتاط انداز لوگوں کو آپ سے باغی کر سکتا ہے |
| ٭ پہلے خود سمجھو پھر دوسروں کو سمجھو بغیر سمجھے سمجھنا نادانی ہے |
| ٭ مائے کے پیچھے دوڑنا کم عقلی ہے |
| ٭ بے رخی نہ دکھاؤ کہ کوئی ملنا چھوڑ دے |
| ٭ بُری عادتوں سے انسان اپنی ذہانت کو داغ لگا دیتا ہے |
| ٭ غمی یا خوشی جب حد سے بڑھ جائے تو آنکھیں تر ہو جاتی ہیں |
| ٭ کسی کے جذبات سے مت کھیلو ورنہ بعد میں پچھتانا پڑے گا |
| ٭ کسی بد اخلاق کو کوئی طاقتوار برداشت کرے تو یہ دلیری ہے |
| ٭ اگر سمجھو تو زندگی چند لمحات کا مجموعہ ہے |
معلومات