بسم اللّٰہ الرحمٰن الرحیم
صلوا علی الحبیب ※ صلی اللّٰہ تعالیٰ علی محمد
مبارک مُبیں دلبر ترا خوب نام ہے
ترے حُسن ، دلکش کی مثل خوب نام ہے
اُبَھرتا ہے سورج یہ ترے مُکھ فُروزاں میں
ترے حُسن کا ایسا کمالِ مقام ہے
فخر ہے تُو عالم کا کرم ہے ترا شعار
جہاں کی طرَف تُو ہی خدا کا کَرَام ہے
تو عاطر مُطَہّر ہے ترا حسن ہے بریں
خدا کی عطا حشمت تری ہی مُدام ہے
ہے ایسا ترا اُوجِ تَصَرُّف اے محتشم
کہ آفاق کا تُو جانتا کُل کلام ہے
کرم سے خدا نے تجھ کو ایسا عطا کیا
کہ ہر طرح سے آقاﷺا ترا علم تام ہے
کہیں سے کوئی جب بھی پکارے تجھے کبھی
کرم پر کرم تیرا ہو بالا کرام ہے
تری ذات ہے صاحب اے مختارِ کائناتﷺ
سبھی سے عظیم و اعلیٰ تیرا مقام ہے
کسی کو کوئی زنداں میں کیوں ہی کرے اَسِیر
مرے مصطفیﷺ ہر بندہ تیرا غلام ہے
بکثرت زمانہ تم پہ ایسا فریفتہ
ترا نام سُن کے وہ کرے احترام ہے
خدائی نہیں کر سکے مل کے حلال وہ
خدا نے نبیﷺ نے کر دیا جو حرام ہے
خدا سے ملا آقاﷺ تمہی کو مُدام رعب
ابھی بھی عُدو کے منھ میں خوفِ لگام ہے
کسی بھی ہو مسکن میں وہ چاہے کسی جگہ
اُسی بد نصیبِ جاں پہ خوفِ حسام ہے
خدا کی عطا رحمت تری ہی وِشال ہے
جہاں میں فقط تیرا مناسب نظام ہے
مرے رب نے ایسا ہے بنایا ترا عُلُو
کہ مخلوقِ اللہ میں تو نازِ اَنام ہے
یہ آفاق آیا جب حقیقی وجود میں
اسی وقت سے محبوب تُو ہی امام ہے
حبیبِ خداﷺ کی اک جھلک سے ملول کو
جو دے دے توانائی وہی ابتسام ہے
فرامین میں آقائے اُمّت کے واسطہ
جہاں والوں کو امن و اماں کا پیام ہے
خدا جانتا ہے ، ہے ہمیں بس یہی پتا
کہ تیری خدا کے ہاں عُلُو احتشام ہے
رَضی پہ بڑی تیری عطا محتشم حبیبﷺ
ترے اس کرم پر تجھ کو آقا ﷺسلام ہے

0
11