بسم اللّٰہ الرحمٰن الرحیم
صلوا علی الحبیب ※ صلی اللّٰہ تعالیٰ علی محمد
٭ گردشِ نظامِ کائنات میں اللہ تعالیٰ کی واحدنیت کا ثبوت ہے
٭ مومن ہر وقت اللہ کی رحمت کا امیدوار ہوتا ہے
٭ زبان کی ایذا ہاتھ کی ایذا سے دیر پا تکلیف ہے
٭ ندامت جیون کا نکھار ہے
٭ جیسی بھی ہو صحبت ضرور رنگ لاتی ہے
٭ انسانیت کی رفعت ایمانداری میں مضمر ہے
٭ انکساری میں عظمت پوشیدہ ہے
٭ خوش اخلاقی خوش نصیبی کو دستک دیتی ہے
٭ صفت موصوف کی پہچان ہے
٭ محنت میں کامیابی کا راز استقامت میں مخفی ہے
٭ ہمیشہ کا آرام انسان کو لاغر بنا دیتا ہے
٭ محنت کے بعد آرام سے تازگی ملتی ہے
٭ نفرت دشمن بناتی ہے محبت گل کھلاتی ہے
٭ ہر انجام میں اک نتیجہ چھپا ہوا ہے
٭ اتنی شرافت بھی نہ دکھاؤ کہ کوئی گزند پہنچا دے
٭ جبر کی زبان بغاوت کو ہوا دیتی ہے
٭ محبت کی زبان محبت ہی پھیلتی ہے
٭ وطن سے مخلص ہو جاؤ امن پھیل جائے گا
٭ دانائی کا عمل نادانی کے عمل سے کئی گنا بہتر ہے
٭ محنت جس رنگ میں بھی ہو صلہ ضرور ملتا ہے
٭ انقلابی اجتماعی سوچ حالات بدل دیتی ہے
٭ ہر معرضِ وجود قدرت کا محتاج ہے
٭ خودی اعتمادی کامیابی پہلی سیڑھی ہے
٭ غفلت میں نقصان غور و فکر میں دانائی ملتی ہے
٭ امید کامیابی کی طرف ، اور مایوسی ناکامی کی طرف لے جاتی ہے
٭ رقت انگزی دل نرم کرتی ہے قہقہ دل سخت کرتا ہے
٭ محنت کی کنجی لگن ہے
٭ بہترین زندگی گزارنے کے تین اصول (۱) ایمان داری (۲) اخوات (۳) لگن
٭ غلطی کو تسلیم کرنا دانائی اور بہادری ہے
٭ اچھی نصیحت اچھی کا سبب بن جاتی ہے
٭ بُری نصیحت بُرائی کا سبب بن جاتی ہے
٭ کنجوسی تنگ نظری کی ابتدا ہے
٭ زیادہ ماڈرن سوچ بے حیائی کو جنم دیتی ہے
٭ شرمندگی زندہ ضمیر کی عکاس ہے
٭ مصمم ارادے سے کامیابی قریب ہو جاتی ہے
٭ جہاں کی خبر رکھنا ہی علم میں اضافہ ہے
٭ زبان کی حفاظت سے انسان کئی مصیبتوں سی بچ جاتا ہے
٭ دولت کا بے دریغ استعمال بے وقوفی ہے
٭ دولت کا موقع محل پر استعمال سمجھ داری ہے
٭ دولت کا موقع محل پر استعمال سے اجتناب کنجوسی ہے
٭ کسی کی مجبوری سے فائدہ اٹھانا بھی سنگدلی ہے
٭ بے وقوف سختی سے سمجھتا ہے اور سمجھدار اشارے سے
٭ حالات سے لڑتے رہنا بہادری ہے
٭ ہر وقت علم کا متلاشی رہنا خود کو نکھارنے کا ذریعہ ہے
٭ احتیاط کرنے سے انسان محتاط رہتا ہے
٭ پاپی کے لئے بُرائی چھوڑنا مشکل ہے لیکن نہ ممکن نہیں
٭ بُری کو عادت مت بناؤ ورنہ شرمندگی کا سامنا کرنا پڑے گا
٭ اچھی عادت کو اپناؤ تاکہ بار بار کی جائے
٭ وافر نعمتوں کا حاصل کرم بھی اور آزمائش بھی ہے
٭ دانشوار کرنے سے پہلے سوچتا ہے اور کم عقل بعد میں

0
8