جاگتا ہی رہوں رات بھر ڈر سے میں
خواب میں پا نہ لوں رنج و غم فر سے میں
بے وفا کا حسیں چہرہ نا جائے دکھ
اس لئے بھی نکلتا ہوں کم گھر سے میں
بن نہ جائے کہیں جانِ ایذا متاع
خوف میں مبتلا ہوں خودی زر سے میں
جب سے وہ با وفا بے وفا ہو گیا
ہر حسیں چہرے سے دور ہوں ڈر سےمیں
زندگی میں رضی وہ گزر ہی گیا
ابتدا میں کروں آج ہی پھر سے میں

0
1
28
واہ

0