تقطیع
اصلاح
اشاعت
منتخب
مضامین
بلاگ
رجسٹر
داخلہ
Muhammad Zahid Malik
@mzahidmalik
3 اگست 2024
نا مکمل
Muhammad Zahid Malik
@mzahidmalik
ایک سے پھر دوسری بات نکل جاتی ہے
سوچ میں پڑ جائیں تو رات نکل جاتی ہے
ایک سے پھر دوسری بات نکل جاتی ہے
0
13
1 اگست 2024
نا مکمل
Muhammad Zahid Malik
@mzahidmalik
مجبوریوں کو میری جفا کہتا ہوگا
اور مجھ کو یقینا بے وفا کہتا ہوگا
ڈستے ہونگے تذکرے الفت کے اب اس کو
وہ دل کی لگی کو بھی خطا کہتا ہوگا
میری چاہت کو بھی فقط کھیل کہے گا
جذبات کو وہ میرے ریا کہتا ہوگا
مجبوریوں کو میری جفا کہتا ہوگا
0
25
23 جولائی 2024
نا مکمل
Muhammad Zahid Malik
@mzahidmalik
امید آخر دم توڑ دیتی ہے
یہ راہ میں یونہی چھوڑ دیتی ہے
گمانِ منزل بھی ہو اگر کہیں
وہیں پہ لوح نیا موڑ دیتی ہے
رکیں کہیں, سستانے لگیں کبھی
یہ زندگی پھر جھنجھوڑ دیتی ہے
امید آخر دم توڑ دیتی ہے
1
24
12 جون 2024
برائے تنقید
Muhammad Zahid Malik
@mzahidmalik
کِسی کو خرید لیا کِسی کو اُٹھا لیا
کِسی خوابگاہ میں کیمرہ بھی لگا لیا
جو نِکل گیا کوئی ارضِ پاکِ وطن سے تو
کسی دُور دیس میں اُس کو قتل کرا لیا
کہیں برق ہے گِری کاروبار پہ تو کہیں
بے جھجھک ٹھِکانہ کسی بے بس کا گِرا لیا
کِسی کو خرید لیا کِسی کو اُٹھا لیا
0
16
20 اکتوبر 2022
غزل
Muhammad Zahid Malik
@mzahidmalik
چل چلائو کے اب آثار نظر آتے ہیں
حضرتِ دِل ہیں کہ بیمار نظر آتے ہیں
دست بردار ہوں میں اپنے سبھی خوابوں سے
کیوں تِرے ہاتھ میں ہتھیار نظر آتے ہیں
کٹ گئے جیسے بھی دِن، سمجھو کہ آساں ہو گئے
رہ گئے جتنے، وہ دُشوار نظر آتے ہیں
چل چلائو کے اب آثار نظر آتے ہیں
0
95
28 ستمبر 2021
غزل
Muhammad Zahid Malik
@mzahidmalik
سُنتے تھے دردِ دِل کی دوا دیتے ہو
تُم تو لیکن اِسے اور بڑھا دیتے ہو
غیر سے گفتگو والِہانہ مگر
تِشنگی کو ہماری جِلا دیتے ہو
جام کیسا کہاں کا یہ پیمانہ پھر
تم نظر سے نظر جب ملا دیتے ہو
سُنتے تھے دردِ دِل کی دوا دیتے ہو
0
138
16 ستمبر 2021
غزل
Muhammad Zahid Malik
@mzahidmalik
رنج و غم سے ہے عبارت یہ کِتابِ زندگی
رو دیے ہم دیکھ کر اک دن نصابِ زندگی
پوچھتے ہو کیا ہماری داستانِ زیست تم
جی رہے ہیں پر نہیں ہے اب تو تابِ زندگی
مطمئن ترکِ وفا کے بعد ہے وہ بھی بہت
ہم بھی سہہ جائیں گے آخر یہ عذابِ زندگی
رنج و غم سے ہے عبارت
0
98
22 اگست 2021
قطعہ
Muhammad Zahid Malik
@mzahidmalik
تِرے جہاں میں یا رب جِدھر جِدھر ہے دیکھا
بس اِک قیامت ہے دیکھی، ایک حشر ہے دیکھا
کہ وقت کے تپتے ریگ زار میں ہم نے تو
نہ سایہ کوئی سر پر، نہ ہی شجر ہے دیکھا
تیرے جہاں میں یا رب
0
82
22 اگست 2021
قطعہ
Muhammad Zahid Malik
@mzahidmalik
غم تو یہ ہے کہ تمہیں بھلانے کا غم نہیں
گر سوچ پائے کوئی تو یہ غم بھی کم نہیں
کس طرح کھوج لیتے ہیں دردِ نہاں یہ لوگ
ہنس بھی رہا ہوں اور یہ آنکھیں بھی نم نہیں
غم تو یہ ہے کہ تمہیں بھلانے کا غم نہیں
0
44
16 اگست 2021
غزل
Muhammad Zahid Malik
@mzahidmalik
اب تو یہ حال ہو گیا ہے
تیرا ہی خیال ہو گیا ہے
یہ عالم ہے کہ اب تِرے بِن
جینا بھی محال ہو گیا ہے
ہو کس کے تصورات میں گُم
مُجھ سے یہ سوال ہو گیا ہے
اب تو یہ حال ہو گیا ہے
0
108
14 اگست 2021
غزل
Muhammad Zahid Malik
@mzahidmalik
حوصلے پھر آزما کے دیکھتے ہیں
کشتیاں اپنی جلا کے دیکھتے ہیں
اُن کو بھی راس آگئی ہیں دُوریاں اب
فاصلے ہم بھی بڑھا کے دیکھتے ہیں
قاصدوں نے اپنی سی کرلی، چلو اب
معجزے اپنی صدا کے دیکھتے ہیں
حوصلے پھر آزما کے دیکھتے ہیں
0
90
29 مئی 2021
غزل
Muhammad Zahid Malik
@mzahidmalik
اے غمِ زندگی کوئی لمحہ اُدھار دے
پل بھر کو ہی سہی کوئی راہِ فرار دے
گو عمر بھر نبھائی ہے رسمِ وفا، مگر
اب بے وفائی کا بھی مجھے اختیار دے
پھرتے ہیں ننگے پائوں تپے ریگ زار میں
جو ہو سکے تو ایک شجر سایہ دار دے
اے غمِ زندگی کوئی لمحہ ادھار دے
0
341
29 مئی 2021
غزل
Muhammad Zahid Malik
@mzahidmalik
جتنی بھی زیرِ آسماں گزری
اِس دلِ زار پر گراں گزری
ہم اسی موڑ پر کھڑے رہ گئے
تم کہو، زندگی کہاں گزری
یاد بھی آئے ہم کبھی تم کو
میرے بن کیسی جانِ جاں گزری
جتنی بھی زیرِ آسماں گزری
0
139
22 مارچ 2021
غزل
Muhammad Zahid Malik
@mzahidmalik
دنیا کے غموں سے دُور ایسا کہیں گھر ہو
واں آرزو پانے کی، نہ کھونے کا ڈر ہو
میں ہی کِسی سے اور نہ مجھ سے مِلے کوئی
میں بھی بے خبر، دنیا مجھ سے بے خبر ہو
ارمان وفا کا ہو نہ دردِ بے وفائی
دِل آئے کسی پر نہ کوئی خونِ جگر ہو
دنیا کے غموں سے دُور ایسا کہیں گھر ہو
0
76
22 مارچ 2021
غزل
Muhammad Zahid Malik
@mzahidmalik
دلِ ناداں عجب جستجو میں ہے
قرار اِس کا تِری گفتگو میں ہے
رہے تُو سامنے تو لگے ایسا
اُجالا سا مِرے رُوبرو میں ہے
تُجھے سوچا بہت بار تو جانا
مکیں تُو ہر مِری آرزو میں ہے
دلِ ناداں عجب جُستجو میں ہے
0
74
22 مارچ 2021
غزل
Muhammad Zahid Malik
@mzahidmalik
یوں بھی تیرا خیال رکھا ہے
تیرے غم کو سنبھال رکھا ہے
چھوڑ کر تُو مجھے گیا جب سے
میں نے دِل پُر ملال رکھا ہے
چاندنی بھی اُداس لگتی ہے
کہ کوئی درد پال رکھا ہے
یوں بھی تیرا خیال رکھا ہے
0
185
22 مارچ 2021
غزل
Muhammad Zahid Malik
@mzahidmalik
سوئے منزل کوئی اشارہ مِلے
کاش کشتی کو اب کنارہ ملے
گو مِرے ہاتھ سے سفینہ گیا
تِنکے کا ہی کوئی سہارا ملے
ڈھونڈ لے راکھ میں مِری آ کر
گر تُجھے یاں کوئی شرارہ ملے
سوئے منزل کوئی اشارہ مِلے
1
93
22 مارچ 2021
غزل
Muhammad Zahid Malik
@mzahidmalik
کیا خبر کِس کِس بہانے آئیں گے
اور بھی کُچھ غم ستانے آئیں گے
ہنستے چھوڑا تھا کِسی پل نے کبھی
سود لینے اب زمانے آئیں گے
گو کبھی آئے نہیں وہ خواب میں
گر کبھی آئے، جلانے آئیں گے
کیا خبر کِس کِس بہانے آئیں گے
1
106
22 مارچ 2021
غزل
Muhammad Zahid Malik
@mzahidmalik
درد کیسے عیاں نہ ہوتا
اشک کیسے رواں نہ ہوتا
برق جو ہے گری فلک سے
راکھ کیوں آشیاں نہ ہوتا
کم نہیں تھے زمانے کے غم
کاش غمِ جاناں نہ ہوتا
درد کیسے عیاں نہ ہوتا
1
99
21 مارچ 2021
غزل
Muhammad Zahid Malik
@mzahidmalik
رات بھر خُود سے ہمکلام رہے
لفظ جتنے تھے تیرے نام رہے
کیا بتائیں کہ گُزری ہے کیسے
تیری یادوں میں صبح و شام رہے
جب کبھی فاصلے شمار کیے
منزلوں سے فقط دو گام رہے
رات بھر خود سے ہمکلام رہے
1
64
21 مارچ 2021
غزل
Muhammad Zahid Malik
@mzahidmalik
خواب دِلکش سہی تعبیر سے ڈر لگتا ہے
اِس دِلِ زار کو تقدیر سے ڈر لگتا ہے
خواہشیں آ بسی دِل کے نِہاں خانوں میں ہیں
خواہشوں کی اِسی جاگیر سے ڈر لگتا ہے
ہم اُٹھا تو لیں اے واعظ دُعا کو ہاتھ ابھی
پر دُعا کی ہمیں تاثیر سے ڈر لگتا ہے
خواب دِلکش سہی تعبیر سے ڈر لگتا ہے
1
217
21 مارچ 2021
غزل
Muhammad Zahid Malik
@mzahidmalik
اس طرح سے ہم تِرے مہمان ٹھہریں
چُپکے چُپکے دل میں تیرے آن ٹھہریں
لہُو بن کے تیری رگ رگ میں سما جائیں
جِسم ہے تُو تو تِری ہم جان ٹھہریں
تیری آنکھوں میں رہیں بن کے کوئی خواب
اور دُعائوں کا تِری عنوان ٹھہریں
اِس طرح سے ہم تِرے مہمان ٹھہریں
1
115
21 مارچ 2021
غزل
Muhammad Zahid Malik
@mzahidmalik
بھلی لگتی تھیں پیار کی باتیں
رنگ خُوشبو بہار کی باتیں
ایک ہی شخص سے تھیں وابستہ
بے قراری، قرار کی باتیں
گر سرِ راہ بھی ملا کوئی
تو فقط کوئے یار کی باتیں
بھلی لگتی تھیں پیار کی باتیں
1
93
معلومات