دلِ ناداں عجب جستجو میں ہے |
قرار اِس کا تِری گفتگو میں ہے |
رہے تُو سامنے تو لگے ایسا |
اُجالا سا مِرے رُوبرو میں ہے |
تُجھے سوچا بہت بار تو جانا |
مکیں تُو ہر مِری آرزو میں ہے |
جُدا خود سے کروں تو بھلا کیسے |
تِری چاہت مِرے تو لہو میں ہے |
مِری دیوانگی تُو اگر دیکھے |
جاں تیری جنبِشِ ابرو میں ہے |
اُٹھا کے وہ نظر دیکھ لے زاہد |
کہاں لیکن کرم اُس کی خُو میں ہے |
معلومات