| تِرے جہاں میں یا رب جِدھر جِدھر ہے دیکھا |
| بس اِک قیامت ہے دیکھی، ایک حشر ہے دیکھا |
| کہ وقت کے تپتے ریگ زار میں ہم نے تو |
| نہ سایہ کوئی سر پر، نہ ہی شجر ہے دیکھا |
| تِرے جہاں میں یا رب جِدھر جِدھر ہے دیکھا |
| بس اِک قیامت ہے دیکھی، ایک حشر ہے دیکھا |
| کہ وقت کے تپتے ریگ زار میں ہم نے تو |
| نہ سایہ کوئی سر پر، نہ ہی شجر ہے دیکھا |
معلومات