مجبوریوں کو میری جفا کہتا ہوگا
اور مجھ کو یقینا بے وفا کہتا ہوگا
ڈستے ہونگے تذکرے الفت کے اب اس کو
وہ دل کی لگی کو بھی خطا کہتا ہوگا
میری چاہت کو بھی فقط کھیل کہے گا
جذبات کو وہ میرے ریا کہتا ہوگا
الزام جو بھی ہونگے وہ میرے سر ہونگے
پر بے رخی کو اپنی حیا کہتا ہوگا

0
25