| چلو سگریٹ سلگا لیں ذرا |
| چلو خود کو جلا لیں ذرا |
| اِک عجب سی یہ تنہائی ہے |
| چلو محفل سجا لیں ذرا |
| کچھ تو اور سامنے تم رہو |
| پیاس دل کی بجھا لیں ذرا |
| اِک تقاضا ہے موسم کا بھی |
| چلو اِس کو نبھا لیں ذرا |
| تیری زلفوں کی خوشبو کو آج |
| سانسوں میں ہم بسا لیں ذرا |
| ان لرزتے ہوئے ہونٹوں کو |
| ہونٹوں سے پھر ملا لیں ذرا |
| آپ تو بہکے ہی جاتے ہیں |
| خود کو زاہد سنبھالیں ذرا |
معلومات