Circle Image

ali imran

@ali92

غزہ کی  رات خاموش تھی، مگر پُر سکون نہیں۔ ستارے چمک رہے تھے، جیسے  وہ ہمیشہ چمکتے تھے  گویا انہیں نیچے ہونے والے حادثوں کا علم نہ تھا۔عمارہ صرف 9 سال کی تھی۔ اسے پھولوں اور پرندوں کی ڈرائنگ کرنا بہت پسند تھا۔ اس کا چھوٹا بھائی سمیع ، 6 سال کا تھا، جو اپنے والد کے بنائے ہوئے پرانے کپڑے اور دھاگے کی پتنگ کو دوڑاتے ہوئے خوش رہتا تھا۔ جب آسمان میں طیاروں کی گونج سنائی دیتی، تب بھی وہ بے خوف دوسرے بچوں کی طرح جینا چاہتے تھے ، جب بھی ممکن ہوتا، کھیل کود  کرتے، اور جب ضرورت پڑتی، چھپ جاتے۔ یہ انکھ مچولی کا کھیل برسوں سے جاری تھا۔ ان کا گھر چھوٹا تھا، دراڑوں سے بھرا ہوا ، مگر محبت سے بھرا ہوا ۔ کھانا کم تھا مگر اللہ کا کرم تھا زیادہ تر دن روزے سے گزر جاتے تھے۔ ان کی ماں، ہاجرہ ، انہیں موم بتی کی روشنی میں پڑھاتی بھی تھی اور رات میں کہانیاں بھی  سناتی تھی، کیونکہ زیادہ تر راتوں میں بجلی نہیں آتی تھی۔ ان کے والد ان کی روح کو مضبوط رکھنے کی کوشش کرتے، کیونکہ گھر اور سڑکیں اب محفوظ نہ تھیں۔اچانک ایک صبح،  زور دار آواز نے زمین کو ہلا دیا۔ گرج سے بھی بلند آواز ، بہت قریب۔ان کے گھر کے پاس

13
سورج حسین کا ہے یہ چندا حسین کا
دونوں جہاں میں اونچا ہے جھنڈا حسین کا
سر کو اٹھا کہ آج بھی باطل نہ جی سکے
گردن میں ایسا کس کہ ہے پھندہ حسین کا
سجدے میں سر کٹا کے سبق ہم کو دے گئے
سجدے کرے خدا کو ہے بندہ حسین کا

0
63
ہر ملاقات پہ اک زخم نیا دیتا ہے
زخم کے دینے کو انداز نیا دیتا ہے
اپنے دامن میں جو خورشید لیے بیٹھا ہے
شب کے مارو کو وہ جگنو سا دیا دیتا ہے
اے خدا ایسی محبت کا کروں کیا آخر
جو بھی دیتا ہے محبت میں زیاں دیتا ہے

0
53
مانگا جو اس نے دل، دل ہم نے دے دیا
قرض اقبالی ہے پر ملنے کا نہیں ہے

0
41
سورج حسین کا ہے یہ چندا حسین کا
دونوں جہاں میں اونچا ہے جھنڈا حسین کا
سر کو اٹھا کہ آج بھی باطل نہ جی سکے
گردن میں ایسا کس کہ ہے پھندہ حسین کا
سجدے میں سر کٹا کے سبق ہم کو دے گئے
سجدے کرے خدا کو ہے بندہ حسین کا

115
ہمارے ساتھ زمانے کی بات رہنے دے
تو اپنی بات کر اوروں کی بات رہنے دے
دیارِ عشق میں یہ ذات پات رہنے دے
دلوں کی بات ہے یہ بات، بات رہنے دے
یہ ہی تو حسن ہے یہ اختلاف رہنے دے
یہ بات بات پہ جانے کی بات رہنے دے

0
53
بس اسی آس پہ رستے سے بندھے بیٹھے ہیں
وہ مسافر نہ تھا اپنا تھا پلٹ آئے گا

0
54
یہ کار محبت کا اجر دیکھ رہے ہیں
ہم اپنی دعاؤں میں اثر دیکھ رہے ہیں
سب دیکھنے والے ہی ہمیں دیکھ رہے ہیں
بھٹکی ہوئی ہم تیری نظر دیکھ رہے ہیں
سب چہرے کمیں گاہ میں اپنے نظر آئے
کٹتا ہوا اب میرا وہ سر دیکھ رہے ہیں

0
1
107
چاہے آسان یہ مشکل ہو گزر جاتی ہے
زندگی جہد مسلسل ہے گزر جاتی ہے۔
ساتھ میں تیرے جو گزری ہے وہ ہی گزری ہے
یاد میں تیری، بچی ہے جو گزر جاتی ہے۔
تیرے کوچے میں تو دن گزرے ہیں آتے جاتے
کل کے وعدہ پہ شبِ وَصْل گزر جاتی ہے ۔

0
105
اپنے آنسو سنبھال کر رکھنا
ہم جو بچھڑے تو کام آئیں گے

0
1
108
محبت میں تو گھاٹے کا کبھی سودا نہیں ہوتا
کے دردِ دِل کی صورت میں منافع بڑھتا رہتا ہے
علی عمران

0
92
غَمِ جاناں ہی تو ہے عمر کا سرمایہ علی
یاد کرتے ہیں اسے اس میں اضافے کے لیے

0
71
سمے کی قید کے کچھ صبح و شام باقی ہیں
رفاقتوں کے ابھی امتحان باقی ہیں
سجا کے کس لیے رکھا ہے توڑ دو ان کو
شراب ختم ہوئی اور جام باقی ہیں

0
84
دعا بھی دو مگر ایسی دوا دو
مزہ ہے درد کا اس کو بڑھا دو
فنا کو گر بقا دینا جو چاہو
فنا فی اللہ کا رستہ چلا دو
امر ہو جانے کا کلیہ یہ ہی ہے
خدا کے نام پر سر کو کٹا دو

0
221
محفل میں جس کے چاک گریباں کی رکھی لاج
دامن کو تار تار وہ ہی شخص کر گیا۔

0
100
ہمارے ساتھ زمانے کی بات رہنے دے
تو اپنی بات کر اوروں کی بات رہنے دے
دیارِ عشق میں یہ ذات پات رہنے دے
دلوں کی بات ہے یہ بات، بات رہنے دے
ترس گئے ہیں نظر بھر کے دیکھ لینے دے
یہ بات بات پہ جانے کی بات رہنے دے

0
203
وہ جس کے خون پسینے سے ہر خوشی آئی
اسی غریب کے حصے میں خودکشی آئی

1
119
قافلہ دل کا لٹا جاتا ہے
اور کیا اس سے برا چاہتا ہے
بات سچ ہی سہی خاموش رہو
حکمراں اور کیا چاہتا ہے
میری غمناک کہانی سن کر
کس قدر شاد ہوا جاتا ہے

0
1
156
1) اب تیرا مول نہ لگ پائے گا
میں نے انمول کر دیا ہے تجھے-
--------------------
2) اب کوئی مول کیا لگائے گا
میں نے انمول کر دیا ہے تجھے۔
علی عمران

0
135
جمالِ یار کے دریا کی طغیانی نہیں جاتی
میں یوں جم کے کھڑا ہوں دیکھ حیرانی نہیں جاتی۔
قسم ہے تم سے مل نے کی پریشانی تھی لیکن اب
پریشانی ہے مل کے بھی پریشانی نہیں جاتی۔
ہمیں بھی شوق ہے ملنے کا تجھ سے موت لیکن سن
کریں ہم کیا کے رستے کی یہ طولانی نہیں جاتی۔

0
140
بات تو دل کی کیوں نہیں کرتا
پیار کرتا ہے جو نہیں ڈرتا
مان لے تجھ کو بھی محبت ہے
جھوٹ رخ پر تیرے نہیں سجتا
ہر زمانے کا یہ وطیرہ ہے
دو دلوں کی کوئی نہیں سنتا

3
199
قصر و ایوان چھوڑ آیا ہوں
لعل و مرجان چھوڑ آیا ہوں
زندگی بھر بھلا نہ پاؤ گے
کر کے اعلان چھوڑ آیا ہوں۔
کاغذی پھول جس میں سجتے تھے
میں وہ گلدان چھوڑ آیا ہوں۔

2
210
رب نے یوں ہم پہ خیر کر دی ہے
دنیا نظروں میں زیر کر دی ہے۔
دینے والوں نے تو دیا دھوکا
خیر دل نے بھی خیر کر دی ہے۔
لاتعلق سہی تعلق ہے
خیر ہے کچھ تو خیر کر دی ہے۔

0
108
زمانے سے اگر غافل نہیں ہے
محبت ہے مگر کامل نہیں ہے
یوں تجھ کو چھوڑ کر جانے میں جاناں
عمل ہی ہے نیت شامل نہیں ہے
محبت پاس لے آتی ہے اسکو
پلٹ جاتا ہے وہ عاقل نہیں ہے

3
225