| رب نے یوں ہم پہ خیر کر دی ہے |
| دنیا نظروں میں زیر کر دی ہے۔ |
| دینے والوں نے تو دیا دھوکا |
| خیر دل نے بھی خیر کر دی ہے۔ |
| لاتعلق سہی تعلق ہے |
| خیر ہے کچھ تو خیر کر دی ہے۔ |
| ہنس کے اس کو بھی دی دعا دل سے |
| جس نے دنیا اندھیر کر دی ہے۔ |
| اب نہیں سوچتا ہوں میں تجھ کو |
| اور تونے بھی دیر کر دی ہے۔ |
| جانے والے تو جاچکے کب کے |
| اٹھ علی تونے دیر کر دی ہے۔ |
| علی عمران۔ |
معلومات