| زمانے سے اگر غافل نہیں ہے |
| محبت ہے مگر کامل نہیں ہے |
| یوں تجھ کو چھوڑ کر جانے میں جاناں |
| عمل ہی ہے نیت شامل نہیں ہے |
| محبت پاس لے آتی ہے اسکو |
| پلٹ جاتا ہے وہ عاقل نہیں ہے |
| تمھارے ساتھ کے وعدے کا دل کو |
| یقیں تو ہے مگر کامل نہیں ہے |
| مسافر عشق کا حاصل یہ ہی ہے |
| یہاں حاصل ہے جو، حاصل نہیں ہے |
| جو کوئے یار میں آیا وہ ٹہرا |
| وہاں پر تو کوئی شاذل نہیں ہے |
| کسی کے درد پر جو بھیگ جائے |
| وہ ایسی آنکھ کا حامل نہیں ہے |
| بری عادات نے ڈھائی ہے تجھ پر |
| قیامت میں کوئی شامل نہیں ہے |
| جو دل کو دلبروں سے دور کر دے |
| علی اس ورد کا عامل نہیں ہے |
معلومات