| قافلہ دل کا لٹا جاتا ہے |
| اور کیا اس سے برا چاہتا ہے |
| بات سچ ہی سہی خاموش رہو |
| حکمراں اور کیا چاہتا ہے |
| میری غمناک کہانی سن کر |
| کس قدر شاد ہوا جاتا ہے |
| کیا قیامت ہے کے چہرہ تیرا |
| دل کا آزار ہوا جاتا ہے |
| دیکھ کر اپنے پیاروں کی خوشی |
| شاد ناشاد ہوا جاتا ہے |
| بے وفائی کا محبت میں یہاں |
| سلسلہ عام ہوا جاتا ہے |
| پہلے جو چھپ کے کیا جاتا تھا |
| اب سرے عام ہوا جاتا ہے |
| اب تو یہ جرم محبت ہم سے |
| چاروناچار ہوا جاتا ہے |
| لوگ بنتے ہیں محبت سے علی |
| تو تو برباد ہوا جاتا ہے |
معلومات