Circle Image

عطاءالسلام سحر

@8Sahar313

خوش نوا دل رُبا سے ہوئی گفت گو
جب ہوا گُل بنفشہ کے مَیں رو بَرو
گُل بنفشہ نہیں وہ تھی چڑیا کوئی
کل خیالی جہاں میں تھی آئی ہوئی
رنگ ایسا تھا دل کو جو بھاتا گیا
اُس کی تعریف کے گن میں گاتا گیا

0
27
لے کے بیٹھا قلم تھا پرانی روِش
کوند جائے خیالات کی اِک تپش
لفظ پہلا جو لکھا تو پوچھا کیے
کیسے زندان خانے میں پَل پَل جیے
نکلیں زندان خانے سے جائیں کہاں
وادیوں کی طرف! کچھ بتا جانِ جاں

0
23
پل بھر میں ہیں چھانے والے
بامِ فلک پر روئی کے گالے
موسم نے ہے لی انگڑائی
شاید! ہیں یہ باراں لائے
سورج بھیّا پردہ نشیں ہے
کالی چادر تان کے لائے

0
29
جس کے قدموں کے نیچے ہے خُلدِ بریں
لا ، دکھا اُس کا ثانی ، ہے کوئی نہیں
گود سے گور تک جاں نچھاور کرے
پائے تسکین اُس کا یہ قلبِ حزیں
لب پہ شکوہ نہ ہو ، رخ پہ آئیں نہ بَل
قدر ایسی تو کر اے مرے ہم نشیں

0
36
مجھ کو دی آواز سنائی
تحفے لایا گاموں بھائی
پیارا سا اِک چاند ہے بھیا
میں نے خاص شبیہ بنائی
دل چاہے تو سادہ بھی ہیں
ہر اِک میں کی گیس بھرائی

0
25
عاطر بھائی ، عاطر بھائی
آج تمہاری شامت آئی
کل جو تم نے لڈو کھائے
چھوٹے بچے خوب رلائے
کرتے ہو تم روز شرارت
چھتر دیں گے خوب حرارت

0
36
سہ نہ پائیں گے سبھی زخمِ جگر ، پھر سوچ لو
 دل نشیں ، جانِِ وفا ، میرے قمر ، پھر سوچ لو
وقت مشکل گھیر لے تب پیچھے ہٹنا جرم ہے
دامنِ دل گیر ہوگا ہر ثمر ، پھر سوچ لو
اِس حیاتِ تلخ میں سایہ ملے گا ہی نہیں
بادِ صَرصَر نے مٹائے ہیں شجر ، پھر سوچ لو

0
32
فاختہ ٹہنی پہ آ بیٹھی
ساتھ میں چڑیا بھی جا بیٹھی
دونوں تھیں حیران بہت
رستے سے انجان بہت
گھر بھی ان کو جانا تھا
پنکی کو بھی پانا تھا

0
60
ذکر سے تر زباں ، میں کہاں تو کہاں
تجھ پہ قربان جاں ، میں کہاں تو کہاں
تو ہے صادق امیں ، مہ جبیں ، مہ جبیں
بات ہے یہ عیاں ، میں کہاں تو کہاں
تیری تعریف میں ، اترا قرآں مبیں
تجھ سا کوئی کہاں ، میں کہاں تو کہاں

0
45
دل سے آئی صدا ، تیری کیا بات ہے
ہو حبیبِ خدا ، تیری کیا بات ہے
تیرے آنے سے روشن جہاں ہو گیا
تو ہے سب سے جدا ، تیری کیا بات ہے
رات معراج کی ساتھ نعلین ہو
رب کو بھائی ادا ، تیری کیا بات ہے

0
61
اچھے اچھے پیارے بچے
پیارے ہیں وہ موتی سچے
وقت پہ اپنے کام کریں
نیک عمل کو عام کریں
پیار کے نغمے گاتے ہیں
شام کو پارک جاتے ہیں

0
68
پیارے بچے ، بھاگ کے آئے
من کے سچے ، بھاگ کے آئے
گیت خوشی کے گائیں گے
ساتھ کھلونے لائیں گے
بات یہ تو سن لے ڈولی
خود یہ لے کر چن لے ڈولی

98
گولو مولو ، موٹو یار
برفی سے ہے اس کو خار
بسکٹ کا ہے وہ شوقین
شربت پیتا ہے ذوقین
کَل وہ شہر سے لایا کار
جس کی کُل ہیں بتیاں چار

0
62
باغ میں ہرنی ایک پڑی تھی
مُنھ میں گھاس کی خشک لڑی تھی
کالو بندر بھاگ کے آیا
خاص وہ ایک پیام تھا لایا
اچھی ہرنی ، پیاری ہرنی
دیر ذرا اِک پل نہیں کرنی

0
63
تیری گزری جوانی مرے نام تھی
تیری ہر اِک کہانی مرے نام تھی
بزم میں ، دشت میں یا کسی رات ، دن
ہر گھڑی وہ سہانی مرے نام تھی
کچھ بتا! تجھ کو آخر یہ کیا ہو گیا ؟
کل تلک ہر نشانی مرے نام تھی

0
64
وہ آئے گی کسی دن پھر مجھے کیوں ہے یقیں آخر
وہ رہزن تو نہیں دل کی ، یہاں کی ہے مکیں آخر
چمکتا چاند سا چہرہ ، خماری اُس کے گیسو میں
کیا تھا قتل آنکھوں نے بنے خاکِ نشیں آخر
کوئی تو بات ہے اُس میں ، کوئی منتر تو پڑھتی ہے
زمانہ یوں نہیں قدموں میں اُس کے ہم نشیں آخر

0
75
مرے محسن! مرے جانم! سہارے مار ڈالیں گے
کہ جن پر ہے یقیں تجھ کو ، دلارے مار ڈالیں گے
وہ اپنا ہو کے بیگانہ بنا پھرتا ہے کوچے میں
صدائے دردِ دل سمجھو ! پیارے مار ڈالیں گے
وہ جن پر کل تلک مجھ کو بھروسا تھا ، محبت تھی
عدو کی عادتیں پرکھو ، اشارے مار ڈالیں گے

0
56
چِٹھی میرے سر کے اوپر آ گئی
اِک نہیں آئی تو وہ بس نیند ہے

0
48
قعرِ دریا سے اُٹھا لائے ہو موتی
کتنے دام ہیں اِس کے بولو اور تولو
کتنی مشکل ہے سہی ڈھونڈتے پھرتے رہے
غم کا دفتر نا ہی کھولو اور تولو

0
55
فقط دو گام پے گھر تھا ، مَنا جاتا ، تو کیا ہوتا ؟
گرے ہیں ، چوٹ کھائی ہے ، سُلا جاتا ، تو کیا ہوتا ؟
کُھلا رکھا ہے دروازہ ، نظر رستے پہ رکھی ہے
اچانک تو گزر جانے پہ ، آ جاتا ، تو کیا ہوتا ؟
چلو اِک بار پھر سے اجنبی ہم دونوں بن جاتے
مجھے درد و اَلم کچھ تو ، سُنا جاتا ، تو کیا ہوتا ؟

0
65
میں پاگل تھا ، میں پاگل ہوں اور اب بھی رہنا چاہوں گا
غزل کہی تھی اور کہوں گا ، اب بھی کہنا چاہوں گا
بیٹھ ذرا سن ! چھوٹی سی بس ایک مری یہ خواہش ہے
قلم تھا پہلے اور رہے گا ، ساتھ میں رہنا چاہوں گا
کل اِک مردِ خَر کے مُنھ سے سننے میں یہ آیا ہے
اہلِ ادب ہیں کرتے دھندہ ، میں بھی کرنا چاہوں گا

0
53
گاموں شُُغلی شُغل دکھائے
جب بھی گاوں میں وہ آئے
اُس نے بندر ایک سدھایا
جس کو ہے وہ شہر سے لایا
گاموں چھَن چھَن کرتا جائے
بندر اُچھلے ، ناچ دکھائے

0
88
ببلی نے اِک مرغی پالی
دیکھنے میں ہے بھولی بھالی
کُٹ کُٹ کُٹ کُٹ کرتی جائے
دانہ دنکا خوب ہے کھائے
انڈے اُس کے خالص دیسی
طاقت اُن میں گھی کے جیسی

93
عجب ہے حالِ دل مِرا مُہیب سے مُہیب تر
بنے ہیں رازداں مِرے رقیب سے رقیب تر
صنم کے گھر کا فاصلہ پتا نہیں ! نہیں ! نہیں !
ہے دل سے دل کا فاصلہ قریب سے قریب تر
اُسے خبر نہ ہو مِری بھَلا یہ کیسے ہو گیا ؟
کسی نے آ کہا ہے سچ ،عجیب سے عجیب تر

33
ببلی نے اِک گائے پالی
چارے کی ہے وہ متوالی
دودھ ہے لذت سے بھرپور
چہرے پر بھی لاوے نور
گائے بولے ، آ ، آ ، آئے
دیکھ کے ببلی خوش ہو جائے

2
105
سامنے یار ہو ، بزمِ گُفتار ہو
دل مچلتا رہے ، پیار ہی پیار ہو
رات پچھلے پہر ، چپکے چپکے سے میں
بوسہ دے لوں اگر پاس دل دار ہو
مل زمانے کی نظروں سے اوجھل ذرا
دیکھے کوئی بھی ہو یا طرف دار ہو

49
سنائے درد دل کیا کیا ، اہا ہا ہا ، اہا ہا ہا
کرے شکوہ شکایت کیا ، اہا ہا ہا ، اہا ہا ہا
بہانہ کر کے بستر پر میں لیٹا تھا چپک کر تو
دبایا مجھ کو ہلکا سا ، اہا ہا ہا ، اہا ہا ہا
نظر پہلی پڑے جوں ہی فدا تجھ پر زمانہ ہو
ترا چہرہ تو ہے ایسا ، اہا ہا ہا ، اہا ہا ہا

1
81
مری افسردہ آنکھوں میں وہی غم کا ترانہ ہے
مرا ہنسنا ستم تیرے چھپانے کا بہانہ ہے
مری کشتی کنارے تک پہنچ پاتی بھلا کیسے ؟
تلاطم خیز موجوں کا بنی پہلے نشانہ ہے
رقیبوں کی شکایت نے مجھے برباد کر ڈالا
حقیقت سے پرے ہوکر فسانہ ہی فسانہ ہے

0
90