| ذکر سے تر زباں ، میں کہاں تو کہاں | 
| تجھ پہ قربان جاں ، میں کہاں تو کہاں | 
| تو ہے صادق امیں ، مہ جبیں ، مہ جبیں | 
| بات ہے یہ عیاں ، میں کہاں تو کہاں | 
| تیری تعریف میں ، اترا قرآں مبیں | 
| تجھ سا کوئی کہاں ، میں کہاں تو کہاں | 
| کر امامت سبھی کو یہ بتلا دیا | 
| ہوں امامِ زماں ، میں کہاں تو کہاں | 
| خود پڑھے تجھ پہ ربّ العُلٰٰی بھی سلام | 
| ہیں شفیعِ زماں ، میں کہاں تو کہاں | 
| میری آنکھیں بھی دیکھیں نصیبے میں لکھ ! | 
| روح پروَر سَماں ، میں کہاں تو کہاں | 
| مختصر ہے دعا ، روزِ محشر سحر | 
| بخش دے رب وہاں ، میں کہاں تو کہاں | 
    
معلومات