تقطیع
اصلاح
اشاعت
منتخب
مضامین
بلاگ
رجسٹر
داخلہ
علی عباس تطہیر
@46931
تطہیر نقد چیز کیا نہیں ملتی
2 اکتوبر 2022
آزاد نظم
علی عباس تطہیر
@46931
چاند'ستاروں کی روشنی میں
سورج بھی بجھ ہی جاتا ہے
میری مٹھی میں جگنوں گر
بن لو بھی ہوتے تیرے ہوتے
ہے تیرے در کی مٹی کو بھی
خود سے معتبر سمجھا
تیرے ہوتے
0
36
17 اپریل 2022
غزل
علی عباس تطہیر
@46931
دور کھڑا ہو تب بھی پہلو میں دکھائی دیتا ہے
دیکھو اندھے کو کیوں یہ اندھیرے میں دوہائی دیتا ہے
میں چپ۔ ہوں مگر ان خیالوں پہ قبضہ تم رکھنا
ہر لمحہ میرا دل تیری ہمسائگی کی گواہی دیتا ہے
ہے خدا سے دعا یہی رہو خوشیوں کے آنگن میں
جو مالک دعاؤں کے بدلے کر عطا خدائی دیتا ہے
تیرا درد سنائی دیتا ہے
0
25
17 اپریل 2022
غزل
علی عباس تطہیر
@46931
دور کھڑا ہو تب بھی پہلو میں دکھائی دیتا ہے
دیکھو اندھے کو کیوں یہ اندھیرے میں دوہائی دیتا ہے
میں چپ۔ ہوں مگر ان خیالوں پہ قبضہ تم رکھنا
ہر لمحہ میرا دل تیری ہمسائگی کی گواہی دیتا ہے
ہے خدا سے دعا یہی رہو خوشیوں کے آنگن میں
جو مالک دعاؤں کے بدلے کر عطا خدائی دیتا ہے
تیرا درد سنائی دیتا ہے
0
39
18 مارچ 2022
غزل
علی عباس تطہیر
@46931
وارے تھے جس نے جہاں دونوں محبت میں تری
اس سے تم پوچھ رہے ہو کہ وہ کیا لایا تھا۔
دیکھا جب تیرا وہ نازک سا گلابی چہرہ
سبھی لوگوں کے لیے ہی میں حیا لایا تھا
لوگ اب کہتے ہیں ویران ہوا ہے یہ چمن
میں جب آیا تھا یہاں تازہ ہوا لایا تھا
بدعا پہلی محبت کی اٹھا لایا تھا
0
56
18 مارچ 2022
غزل
علی عباس تطہیر
@46931
ہیں یہ محبتوں کے اسیر لوگ
بھلا انہیں رہائیاں کہاں ملیں گی
جو محض سوچوں کے محور ہوں
سوچو انہیں جدائیاں کہاں ملیں گی
ہیں لا علاج یہ مریض عشق جو
بتاو انہیں دوائیاں کہاں ملیں گی
ایسی لیے تطہیر ہو عزیز تم
0
17
16 مارچ 2022
غزل
علی عباس تطہیر
@46931
خود ہی باغ سارے اجاڑ کر
نصیب سے میں لڑ پڑا تھا
تھی فقط امید دید ہی جو
کل تیز دھوپ میں کھڑا تھا
آیا خوانچہ فروش گلی میں جب
رویا بیٹا غریب کا بڑا تھا
تطہیر تھا جو قیمتی نگ وہ
0
37
16 مارچ 2022
غزل
علی عباس تطہیر
@46931
ارے گل بدن تیرا یہ گلاب چہرہ
نیند تو الگ میری شام کھا گیا
تیری آنکھوں کی مستی وہ لطف و کمال
میری امیدناز کا لگتا' انجام آگیا
رشک فلک توتھا عجب منظر وہ
رند کے ہاتھوں میں جیسے جام آ گیا
ارے گل بدن .....
0
28
3 مارچ 2022
برائے اصلاح
علی عباس تطہیر
@46931
جب بھی دل بے قرار ہوتا ہے
ناجانے کیوں پھر اظہار ہوتا ہے
لوگ کہتے ہیں محبت بڑھتی ہے
جب تحفوں کا بیوپار ہوتا ہے
آجکل تو لوگ گھٹیا عشق کرتے ہیں
جانتے نہیں نفرت کا بھی معیار ہوتا ہے
ورنہ کون اتنا با کردار ہوتا ہے
0
1
39
3 مارچ 2022
برائے اصلاح
علی عباس تطہیر
@46931
یار تیری ان ذولفوں کا
هر بل قیامت هے
لگاتے هو جو آنکھوں میں
وه تھل قیامت ھے
کها غوطه خور محبت نے
یه سےحل قیامت ھے
قیامت ہے
0
36
3 مارچ 2022
غزل
علی عباس تطہیر
@46931
محبت کر دیوانوں سی
چھوڑ باتیں افسانوں کی
بھول محی وال مجنوں کو
یہ بات ہے زمانوں کی
بےوفائ ہے سرشت میں
تذلیل یہ ارمانوں کی
محبت سے انسانوں کی
0
18
3 مارچ 2022
قطعہ
علی عباس تطہیر
@46931
تیری آنکھوں کی وہ مستی تیرے لب رخسار سبحان الله
تیری تصویر کو دیکھا تو تیرا حسن خمار سبحان الله
عباس تیری یادوں میں کیا بھول گے ہمیں یاد نہیں
تو پھول سا مہکا تھا تیری یار مہکار سبحان الله
سبحان اللہ
0
29
3 مارچ 2022
قطعہ
علی عباس تطہیر
@46931
کیا کرو کہ پوچھنے پہ میرے چیزیں ٹکے کی ہزاروں میں چلی جاتی ہیں
کامیابیاں بھی ہاتھوں کی لکیروں سے نکل کر قسمت کے ستاروں میں چلی جاتی ہیں
جو رونے روتا ہے انسانوں کے بکنے کے عجب شخص ہے تو بھی عباس
جانتا نہیں یہاں تو بکنے کو سانسیں بھی غباروں میں چلی جاتی ہیں
غباروں میں چلی جاتی ہیں
0
21
3 مارچ 2022
شعر
علی عباس تطہیر
@46931
کون حسین
کیسا حسین ہے
جو حد تخیل میں نہ آسکے اس تصور جیسا حسین ہے
حسین ہے
0
13
3 مارچ 2022
قطعہ
علی عباس تطہیر
@46931
میں واقف ہوں کچھ لوگوں سے مجھ سے بھی کچھ واقف ہیں
کی شربت بھی میں پیتا نہیں کچھ زہر بھی مجھے موافق ہیں
عباس کم ہیں ایسے لوگ جن کا ظاہر بھی ہو باطن سا
میرے دور کے لوگ کافر نہیں بس سنا ہے یار منافق ہیں
بس یار منافق ہیں
0
29
3 مارچ 2022
غزل
علی عباس تطہیر
@46931
بھلا تو ہے کہاں اور کیسا ہے یار
تھوڑا نکال وقت مجھے بھی بتا دےنا
اچھا سن میری حسرت ہے ایک ہی بس
صرف ایک کبھی تو مجھے صدا دےنا
میری یادوں کے محور میں ہو مثل مہتاب
چودہویں رات جیسا جلوہ کبھی دکھا دےنا
یہ فن سکھا دے نا
0
104
معلومات