ہیں یہ محبتوں کے اسیر لوگ |
بھلا انہیں رہائیاں کہاں ملیں گی |
جو محض سوچوں کے محور ہوں |
سوچو انہیں جدائیاں کہاں ملیں گی |
ہیں لا علاج یہ مریض عشق جو |
بتاو انہیں دوائیاں کہاں ملیں گی |
تم ہو پارسا امام پارسائی کے |
تمہیں بھلا رسوائیاں کہاں ملیں گی |
ایسی لیے تطہیر ہو عزیز تم |
بعد میں ایسی دوہایاں کہاں ملیں گی |
معلومات