ہیں یہ محبتوں کے اسیر لوگ
بھلا انہیں رہائیاں کہاں ملیں گی
جو محض سوچوں کے محور ہوں
سوچو انہیں جدائیاں کہاں ملیں گی
ہیں لا علاج یہ مریض عشق جو
بتاو انہیں دوائیاں کہاں ملیں گی
تم ہو پارسا امام پارسائی کے
تمہیں بھلا رسوائیاں کہاں ملیں گی
ایسی لیے تطہیر ہو عزیز تم
بعد میں ایسی دوہایاں کہاں ملیں گی

0
17