خود ہی باغ سارے اجاڑ کر |
نصیب سے میں لڑ پڑا تھا |
تھی فقط امید دید ہی جو |
کل تیز دھوپ میں کھڑا تھا |
آیا خوانچہ فروش گلی میں جب |
رویا بیٹا غریب کا بڑا تھا |
تطہیر تھا جو قیمتی نگ وہ |
لوہے کی زنجیر میں جڑا تھا |
خود ہی باغ سارے اجاڑ کر |
نصیب سے میں لڑ پڑا تھا |
تھی فقط امید دید ہی جو |
کل تیز دھوپ میں کھڑا تھا |
آیا خوانچہ فروش گلی میں جب |
رویا بیٹا غریب کا بڑا تھا |
تطہیر تھا جو قیمتی نگ وہ |
لوہے کی زنجیر میں جڑا تھا |
معلومات