دور کھڑا ہو تب بھی پہلو میں دکھائی دیتا ہے
دیکھو اندھے کو کیوں یہ اندھیرے میں دوہائی دیتا ہے
میں چپ۔ ہوں مگر ان خیالوں پہ قبضہ تم رکھنا
ہر لمحہ میرا دل تیری ہمسائگی کی گواہی دیتا ہے
ہے خدا سے دعا یہی رہو خوشیوں کے آنگن میں
جو مالک دعاؤں کے بدلے کر عطا خدائی دیتا ہے
سوچا تمہیں خوش دیکھں ہم ہیں اسلیے چپ ہو گئے
ایسے کون کسی کو زندگی بھر کی کمائی دیتا ہے
یہ میرے بس میں نہیں وصف تطہیر اسی کا ہے
پریشان نہ ہونا تم مجھے تیرا درد سنائی دیتا ہے

0
39