محبت کر دیوانوں سی
چھوڑ باتیں افسانوں کی
بھول محی وال مجنوں کو
یہ بات ہے زمانوں کی
بےوفائ ہے سرشت میں
تذلیل یہ ارمانوں کی
گل کی آبرو گی
بنی زینت ایوانوں کی
مطلب کے پجاری ہیں
چاشنی ہے زبانوں کی
جسم کی بھوک ہے
عاشقی ان جوانوں کی
پاکیزہ ہے نفرت عباس
محبت سے انسانوں کی

0
18