جب بھی دل بے قرار ہوتا ہے
ناجانے کیوں پھر اظہار ہوتا ہے
لوگ کہتے ہیں محبت بڑھتی ہے
جب تحفوں کا بیوپار ہوتا ہے
آجکل تو لوگ گھٹیا عشق کرتے ہیں
جانتے نہیں نفرت کا بھی معیار ہوتا ہے
حقیقت کھلتی ہے دیوانوں کی نگری میں
لگا جہاں انوکھا اک بازار ہوتا ھے
رولاۓ گی کیسے وصل کی چاشنی
قرب جہاں فریب کار ہوتا ہے
حسن کے پجاری ہیں اہل زر
یہ بشر کہاں وفادار ہوتا ہے
شاید تجھے موقع نہیں ملا عباس
ورنہ کون اتنا با کردار ہوتا ہے

0
1
39
بحر پہ نہیں ہیں اشعار

0