کیا کرو کہ پوچھنے پہ میرے چیزیں ٹکے کی ہزاروں میں چلی جاتی ہیں |
کامیابیاں بھی ہاتھوں کی لکیروں سے نکل کر قسمت کے ستاروں میں چلی جاتی ہیں |
جو رونے روتا ہے انسانوں کے بکنے کے عجب شخص ہے تو بھی عباس |
جانتا نہیں یہاں تو بکنے کو سانسیں بھی غباروں میں چلی جاتی ہیں |
معلومات