Circle Image

Zubair Ali

@ZubairAli143

Zubair ali shayri

گرمی دو مجھے میں ہوں گرمی کا جہاں یاروں
گرمی بھی خدا کا اک تحفہ ہے یہاں یاروں
مخلوق خدا کی ہوں گرماتا ہوں دنیا کو
گرماؤں اگر بے حد گزروں ہوں گراں یاروں
سردی میں اگر نکلوں محبوب ہوں پھر سب کا
گرمی میں اگر نکلوں جچتا ہوں کہاں یاروں

0
7
یومِ آزادی بھی ہندوستانیوں کی عید ہے
جمعہ کے دن امتِ مسلمؐ کی یاروں عید ہے
ہاں حقیقی عید ہیں اسلام میں بس دو ہی دن
یومِ آزادی مناؤ جمعہ بھی پیاروں عید ہے

0
26
127
لباسِ ٹاٹ میں لگ کر جو خار رقص میں ہے
وہاں فرشتوں کی اک اک قطار رقص میں ہے
صداٸے کن فیکوں گونجتی ہے چاروں طرف
یہ کارخانۂ ِ پروردگار رقص میں ہے
ابھی ہے ثور میں باقی قیام کی تاثیر
ابھی وہ مکڑی کبوتر وہ غار رقص میں ہے

0
5
غم دیدو مجھے میں ہوں اِک غم کا جہاں یاروں
غم بھی ہے عبادت اک اللہ کے یہاں یاروں
کچھ یاد رہا مجھ کو کچھ بھول چکا ہوں میں
ہر یاد رہے باقی وہ ذہن کہاں یاروں
غم سے جو محبت ہو ہو شکرِ خداوندی
محبوب کوئی غم کا ملتا ہے کہاں یاروں

0
11
دل اگر ذکر میں مست ہے
اہلِ دل ایسا خوش بخت ہے
دل سے دل کا ملن عشق ہے
دل کا غافل سیہ مست ہے
دل خدا سے جدا تو نہ جان
دل خدا کا ہی اک تخت ہے

0
12
تو مجھے مشک و عطر لگتی ہے
اس لئے خوشبو سی مہکتی ہے
دن ڈھلے تو جو آتی ہے مکتب
دل میں اک بجلی سی کڑکتی ہے
چال کا واہ تیری کیا کہنا
چلتی ہے مورنی سی لگتی ہے

0
14
رحمت ترے غضب سے تری ہے وسیع تر
توبہ مری خطا سے مری ہے وسیع تر
پڑھتا ہو گر نمازیں کوئی وقت پر بشر
عادت خدا کے ہاں یہ کھری ہے وسیع تر
کردار عاصیوں کا اہم ہے جہان میں
یوں عاصیوں کی دادا گری ہے وسیع تر

0
21
ہیں مان مری جان مری شان صحابؓہ
ہوں اُن کا میں نوکر مرا ایمان صحابؓہ
قرآن کی آیات کے مفہوم مطابق
دیکھو تو ہیں اسلام کی پہچان صحابؓہ
مخلص جو محؐمدکے وہ کہلائیں صحابؓہ
ہے میرا یہ ایمان مری جان صحابؓہ

0
41
اپنی طلب کے واسطے دستِ طلب دراز کر
وہ ہے کریم و کارساز اُس کی عطا پہ ناز کر
شیریں سخن کلام ہے اردو بھی کیا زبان ہے
ایسی زباں سے پیار کر شاعری کا اغاز کر
اتنی تڑپ سے اے خدا تجھ سے دعا کروں کبھی
کہنے لگیں ملائکہ نہ اتنی زباں دراز کر

0
22
کوئی رہتا ہے گمشدہ مجھ میں
چلتا پھرتا ہے جابجا مجھ میں
یار کے سَنگ جب بھی ہوتا ہوں
مون رہتا ہے ہم نوا مجھ میں
لوگ کہتے ہیں با زباں گونگا
کون پھر بولتا بتا مجھ میں

0
28
گھر وہ جب بھی کبھی آتی تھی مرے وقتِ عصر
دِکھتا مجھ کو نہ تھا اُس میں کوئی عیب و ہنر
وہ تو چنچل سی تھی اور چاند سی صورت اُس کی
جھومتے ہم تھے اُسے دیکھ کے سب اہلِ نظر

0
14
87
آبِِ عرب و قندِِ فارس، ہندی لیمو کی ہو قربت
تب جاکر ہی بنتا ہے اِِس اردو زباں کا میٹھا شربت

0
14
وقت کا کیا ہے گزرتا ہے گزر جائے گا
جو سمیٹے گا یہاں سب ہی بکھر جائے گا
موت کا دن بھی معین ہے ضروری اک دن
وصل سے موت کے ڈرتا ہے کدھر جائے گا
وقت بیتا ہؤا واپس نہیں آتا لیکن
نامہ اعمال ترے ساتھ بشر جائے گا

0
29
بیٹھنے کالُک نیا ہے اور زمانہ بھی نیا
کیا نیا ہے یہ زمانہ مسکرانا بھی نیا
زُلف رخصا روں پہ لٹکی کرتی ہیں سن لو بیاں
بِن هَوا کے ہو جو هلنا تو ہلانا بھی نیا
ابرو ہیں شمشیر گویا کان کا آلہ نیا
ہا تھ کو تم دیکھئے چوڑی دکھانا بھی نیا

0
19
ٹھوڑی کے نیچے ہاتھ رکھنا لاجواب ہے
تیرے ہی پیچھے زندگی میری خراب ہے

0
9
مدتوں بعد مری بات ہوئی
بات کیا بات کی برسات ہوئی
اب بتاؤں مری کیا بات ہوئی
بات کرتے ہوئے پھر رات ہوئی
سر تا پا قلب ہے تو شائِسْتَہ
عاشقِ قلب مری ذات ہوئی

0
20
کیا ڈر اُسے ہے جس کا علیؓ سا امام ہے
دنیا بھی ہے اُسی کی و جنت تمام ہے
خُم میں بنایا مولا ، نبیؐ کا بیان ہے
مولا، علیؓ ہیں، ہو گئی حُجَّت تمام ہے
کیا خوش نصیب لوگ تھے خُم کے مدان میں
اُن خوش نصیب لوگ کو میرا سلام ہے

0
34

0
20