گھر وہ جب بھی کبھی آتی تھی مرے وقتِ عصر
دِکھتا مجھ کو نہ تھا اُس میں کوئی عیب و ہنر
وہ تو چنچل سی تھی اور چاند سی صورت اُس کی
جھومتے ہم تھے اُسے دیکھ کے سب اہلِ نظر

0
14
75
زبیر میاں - پہلے آدمی جس زبان میں لکھنا چاہ رہا ہے اس پہ اپنی گرفت مضبوط کرے پھر لکھے تو بہتر لکھ سکتا ہے -

گھر وہ جب بھی کبھی آتی تھی مرے وقتِ عصر
===آپ نے "جب" لکھ دیا تو آپ نے وقت معین کر دیا - اب آپ اسے مخصوص نہیں کر سکتے کہ "عصر کے وقت" یا تو آپ کہیں جب بھی وہ میرے گھر آتی - یا کہیں جب وہ وقتِ عصر میرے گھر آتی - جب بھی وقتِ عصر غلط ہے -

دِیکھتا مجھ کو نہ تھا اُس میں کوئی عیب و ہنر
== یہاں دیکھتا نہیں کہیں گے - دکھتا کہیں گے

وہ تو چنچل سی تھی اور چاند سی صورت اُس کی
جھومتے ہم تھے اُسے دیکھ کے سب اہلِ نظر
=== جب آپ نے "ہم" کہہ دیا تو سب اہلِ نظر اضافی ہو گیا - یا تو آپ کہیں ہم جھومتے تھے یا کہیں ہم اہلِ نظر جھومتے تھے - یہ ہم تھے سب اہلِ نظر غلط ہے -

اور آخری بات یہ کہ یہ رباعی نہیں ہے
اور
یہی صورت آپ کے باقی کلام میں بھی ہے

0
۱۔
کبھی کبھی ایسا بھی ہوتا تھا کہ وہ چھٹی پر ہوتی تھی یعنی روز نہیں آتی تھی
روز نہ آنے کو "جب بھی کبھی سے سے تشبیہہ دی ہے
لفظ"جب" وقت عصر کی خبر دیتا ہے لفظ "وقت عصر" کو ناؤن اور لفظ "جب" کو پر ناؤن کے ترازو میں رکھ کر دیکھیں
ایک ہی جملے میں ناؤن اور پر ناؤن کا استعمال کیا گیا ہے اور اسکو شاعری کی شکل دیدی ہے،،مثال کے طور پر

میرے چاچا ١٩٢٠ میں کپڑا بیچتے تھے
اس وقت انگریزوں کی حکومت تھی یا۔۔۔۔۔
جب انگریز ہندوستان پر راج کرتے تھے
تو یہا ں پر لفظ "جب" اور لفظ "اس وقت" ۔۔۔۔۔۔سن ١٩٢٠ کی عکاسی کرتے ہیں
اس لیئے لفظ "جب" میری شاعری لفظ" وقت عصر" کی عکاسی کرتا ہے
اور پوری کہانی کو بیان کرنے میں معاون ہیں
"جب وہ میرے گھر آتی تھی ،وہ عصر کا وقت ہوتا تھا اور اس کا آنا کبھی کبھی ہوتا تھا۔۔۔۔۔۔۔اس کہانی کو ایک ہی جملے میں شاعری کی شکل دیدی

میں نے "جب" لکھ دیا تو وقت معین کر دیا اور وقت معین کا نام بھی بتا دیا
وقت معین کا نام ۔۔۔۔۔وقت عصر رکھ دیا
جب وہ کھانا کھاتی ہے تب میں اسے دیکھتا ہو۔۔۔اس جملے میں آپ مجھے بتائیں کہ میں نے کونسا وقت معین کیا ہے ۔۔۔سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کھانے کا وقت بھی تو بتاؤ تبھی تو وقت معین ہوگا
لفظ جب لفظ تب لفظ کب وقت کو بتانے کا ذریعہ ہیں لیکن عین وقت نہیں ہیں
لفظ جب ،تب ،کب، اس وقت، جس وقت، یہ سبھی الفاظ ذہنی تصور پر مبنی ہیں عین وقت نہیں ہیں مثلاً ۔۔۔۔۔
"جب وہ کھانا کھاتی ہے اس وقت میں اسے دیکھتا ہوں"
سوال ۔وہ کس وقت کھانا کھاتی ہے عین وقت بتاؤ
اس لیئے لفظ جب ،تب، کب جیسے الفاظ سے وقت معین نہیں ہؤا کرتا وقت کو نام دینا پڑتا ہے جیسے وقت کے نام یہ ہیں
۱ بجے، ۲ بجے،۳ بجے فجر کے وقت ظہر کے وقت عصر کے وقت ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔



۲۔۔۔ یہاں آپ ٹھیک کہ رہے ہیں دکھتا ہی آنا چاہیئے تھا یہاں آپ کا %100 مشکور رہونگا انشاءاللہ

۳۔۔جھومتے ہم تھے اسے دیکھ کے سب اہلِ نظر

"جب آپ نے "ہم" کہہ دیا تو سب اہلِ نظر اضافی ہو گیا"
سب اہلِ نظر اضافی نہیں ہوا۔بلکل نہیں ۔۔
دیکھنے والوں کی مجلس میں بے شمار لوگ ہوتے تھے
ہم بھی کہا اور سب بھی کہا یعنی ہم سب اہلِ نظر تھے نا بینا کوئی نہ تھا ۔۔۔۔

۴۔۔۔ہاں رباعی کی تعریف سے میں مکمل واقف نہیں ہوں کہ یہ ہوتی کیا ہے
چلو اس کا ٹائٹل چینج کر دونگا

اور آخری بات یہ کہ باقی کلام میں کیا غلطیاں ہیں اصلاح کا متمنی رہونگا۔۔۔انشاللہ
کلام پر سوال کریں۔۔۔


0
مزید یہ بھی جاننا چاہونگا کہ کونسی زبان کی بات کر رہے ہو آپ
اگر اردو کی بات کر رہے ہو تو مرے عزیز اردو زبان کا اپنا وجود ہے ہی نہیں ۔میں حق تعالٰی کا بندہ ہوں حق بات کہتا ہوں
یہ کیی زبانوں کی مرکب زبان ہے اردو کی یہی شان ہے
عربی زبان اُردو زبان کی نانی اماں ہے
فارسی زبان اُردو زبان کی ماں ہے
ہندی اور سنسکرت زبان اُردو زبان کی خالہ جان ہیں ہیں تب جاکر بنتی ہے اردو زبان میں مٹھاس

"عربی پانی، فارسی چینی، ہندی وسنسکرت لیموں نمک
تب جاکر کہیں بنتا ہے اردو کا یہ میٹھا شربت"

اب بتاؤ کونسی زبان پر گرفت مضبوط کروں بھائی

0
زبیر صاحب معذرت خواہ ہوں میرا تبصرہ آپ کو گراں گزرا -
بات اردو کی ہو رہی ہے تو اسی کے حوالے سے میں نے لکھا ہے - مجھے اس وقت عربی فارسی یا چینی زبان سے کوئ غرض نہیں - دنیا کی ہر زبان ہی کئی اور زبانوں سے مل کر بنی ہے ایک اردو پر کیا موقوف - مگر جب کسی زبان کا لفظ اردو میں آگیا تو وہ انھی معنوں میں استعمال ہوگا جن معنوں میں اردو میں وہ آیا ہے - اسی لئے عربی کے لفظ ٖغریب کا مطلب اردو میں مفلس کے طور پر آیا ہے تو اب وہ عربی میں کچھ بھی ہو ہمیں اس سے بحث نہیں -

اس کے بعد آئیے آپ کے شعر کی طرف
آپ نے اپنے شعر میں جب نہیں بلکہ" جب بھی" لکھا ہے - وہ جب بھی آتی ہے تو آپ کہہ رہے ہیں وہ کوئی بھی وقت ہو سکتا ہے - اس لیئے اس کے بعد آگے وقتِ عصر غلط ہوگا - یہ زبان کی باریکیاں ہیں صرف مطالعے سے آتی ہیں - اسی طرح "جھومتے ہم تھے اُسے دیکھ کے سب اہلِ نظر" بھی غلط ہوگا کیونکہ آپ نے ہم اہلِ نظر نہیں لکھا ہے - جو آپ اس کا مطلب بتا رہے ہیں - اگر وہ مطلب ہے تو اس جملے کی فارمیشن کو تعقیدِِ لفطی کا عیب کہتے ہیں -

آخر میں اتنا عرض کروں گا میرا مقصد آپ سے بحث کرنا ہر گز نہیں ہے - آپ کو میرا لکھا غلط لگتا ہے تو پھر جیسے آپ کی مرضی ہو لکھتے رہیئے -

شکریہ

0
شاعری صرف لکھی ہوئ بات کا نام نہیں ہے ایک ہی شعر کے کیی مطلب نکالے جا سکتے ہیں اور کچھ اشعار تو ذہن کے گھوڑے دوڑانے سے بھی سمجھ نہیں آتے اور لوگ کہتے ہیں کہ کاش لکھنے والا زندہ ہوتا تو حقیقی مطلب معلوم کرتے کہ وہ کہنا کیا چاہ رہا تھا شاعر خیر چھوڑیں ۔

اور بھایی عربی زبان ایسی زبان ہے جسکا اپنا وجود ہے عربی کو کسی دوسری زبان کی ضرورت نہیں ھے

0
جو چاہے آپ کا حسنِ کرشمہ ساز کرے -
مگر ایک بات زبانوں کے حوالے سے آپ کے گوش گزار کرنا چاہوں گا تاکہ رکارڈ کی درستی رہے -
عربی کتنی ہی اوریجنل زبان سہی - اس میں بھی دوسری زبانوں کے الفاظ اپنائے گئے ہیں -
اور آج تک اپنائے جاتے ہیں - اسکی تازہ مثال تو لفظ "اکسسورات" ہے جو کہ انگریزی کا ایکسیسوریز کا عربی ورژن ہے - اور جہاں تک کلاسیکل عربی کا تعلق ہے ، مندرجہ ذیل حوالہ پیش خدمت ہے

امام جلال الدین سیوطی کی کتاب الاتقان فی علوم القرآن کے مطابق قرآن میں تقریباً 100 کے قریب الفاظ دوسری زبانوں سے آئے ہیں، مگر قرآن نے انہیں فصیح عربی کا درجہ دیا ہے۔
مثلاً:
إستبرق، سندس، طور، إنجیل، فرعون، تابوت، زقوم، جُهْد، قسطاس، عدن، الجبت، طاغوت
انکے علاوہ، کتاب صراط اور جبروت وغیرہ بھی ہیں جو آرامی زبان سے آئے ہیں -

ان سے عربی زبان کی عظمت کم نہیں ہوتی - یہ بھی اللہ ہی کا بنایا ہوا نظام ہے -

0
اگر ایسی ہی بات ہے تو محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی شان دیکھیے جن پر وحی کے ذریعہ سے اللہ نے دوسری زبانوں کے الفاظ بھی نازل کر دیے اور قرآن بنا کر اسلام کا قانون مسلمانوں تک پہنچا دیا......
اب آپ ہی بتاییے پھر کسی زبان پر مضبوط گرفت کے کیا معنی، جب ساری زبانیں دوسری زبانوں سے الفاظ لیتی رہتی ہیں تو میں نے بھی اسی طرح شاعری کردی
بہر حال شعر کا مفہوم سمجھ آ جایے تو شاعر کامیاب...... چاہے غزل میں ملاوٹی زبان ہو کویی فرق نہیں پڑتا...

0
دنیا کی ساری زبانیں دوسری زبانوں سے مل کر بنی ہیں مان لیا لیکن ان سبھی زبانوں کو گرامر کی شکل دینے والے انسان ہی ہیں اللہ تعالی نہیں ہے
لیکن قرآن اللہ نے نازل فرمایا آسمان سے اور عرب کے سارے شاعروں کے منھ بند کرا دیے قرآن نے.... کویی بھی شاعر قرآن جیسا ایک بھی آیت نہیں بنا سکا

0
پتا نہیں آپ بحث کو کس طرف لے جا رہے ہیں - یہاں بات قرآن کی عظمت کی ہو ہی نہیں رہی
میں نے عرض کیا تھا کہ آدمی جس زبان میں شاعری کرتا ہو اسے پہلے اس زبان پہ اپنی گرفت کرنی چاہیئے -
اس زبان میں وہ لفظ کہاں سے آیا ہے اس کی تو کوئی بات ہی نہیں ہورہی -
میں نے آپ کے کسی لفظ پہ اعتراض ہر گز نہیں کیا تھا - آپ ہی یہ اردو زبان کی مکسچر ہونے کی بات لائے تھے - میں نے آپ کی توجہ آپ کے جملوں کی بندش انکے دروبست کی طرف کروائی تھی - یہ جس طرح آپ نے لکھے ہیں وہ شاعری میں تعقیدِ لفظی کا عیب کہلاتا ہے
آپ نہیں مانتے تو میں تو عرض کر چکا ہوں - جو دل چاہے لکھتے رہیئے - '

0
قرآن کو اپنی تحریر میں آپ نے court کیا ہے میں نے نہیں
قرآن کی عظمت بیان کرنے پر آپنے مجبور کیا
کہا قرآن اور کہا شعراء بے جوڑ بات
مسلہ یہ ہے تبصرہ بازی ہماری چل رہی ہے اور نہ جانے کتنے لوگ اس تبصرے کو پڑھ کر قرآن کی عظمت کو کم سمجھ سکتے ہیں
قرآن کو آپ نے شامل ہی کیوں کیا اس تبصرے میں.
جتنے بھی الفاظ قرآن میں غیر زبان سے آییے ہیں وہ سب عربوکے لوگ پہلے سے ہی بولتے تھے اس لییے قرآن نے عربوں کو سمجھانے کے لیے ان کی رایج زبان کے الفاظ کو بھی سمیٹ لیا.......

جو علم کی دنیا کے بچے لوگ ہیں انکا عقیدہ خراب کر سکتی ہے آپکی تحریر

0
آپ شاید پروفیشنل شاعر لگتے
لیکن میں اتنا بڑا شاعر نہیں ہوں بھایی اور نہ ہی مجھے وقت ضایع کرنا ہے اصول شاعری سیکھنے میں جب دل کرتا ہے پوری غزل ایک دن میں ہی پوری کرتا ہوں با اصول ہو یا بے اصول............. شوق ہے لکھنے کا پیشہ ہر گز نہیں ہے...

0
""""میں نے عرض کیا تھا کہ آدمی جس زبان میں شاعری کرتا ہو اسے پہلے اس زبان پہ اپنی گرفت کرنی چاہیئے -""""

مان لیا بھایی صاحب میں اردو زبان میں شاعری کرنا چاہتا ہوں
تو اب بتاو کس طرح اردو پر گرفت کروں........
اردو زبان کسی قرآن جیسی کتاب میں لکھی ہوی ہے کیا جو کبھی بدل نہیں سکتی
میں یہ کہ رہا ہو اردو زبان ساینس کی طرح روز بروز ترقی کرتی ہی رہتی ہے
تو بھایی اگر تم اپنی شاعری میں عربی فارسی انگریزی کے الفاظ استعمال کرتے ہو تو وہ بھی جدید اردو کی طرح ہی ہے
اگر آج نیی چیز ہے تو کل وہ ہی الفاظ شاید جدید اردو میں شامل ہو جاییں
بلکل اس طرح جس طرح عربی میں بھی غیر ملکی زبان کے الفاظوں نے دخل اندازی کردی

جب پہلی بار ایک زبان دوسری زبان میں دخل دیتی ہے تو اپنےمیٹھے الفاظ وہی چھوڑ دیتی ہے اور جدید الفاظ قدیم کو جدید کر دیتے ہیں...

0
حضرت - میرا علم اور تجربہ آپ سے یقینا بہت کم ہے -
اس لیئے آپ سے اپنی کم علمی پر معافی کا خواستگار ہوں -
مجھ سے غلطی ہو گئی -
برائے کرم اس سلسلہ گفتگو کو یہیں روک دیجیئے -
شکریہ-

0
بھایی آپ بڑے شاعر ہو اس لیے شاعری کو بلکل شاعری کے اصول پر تولنے کی کوشش کر رہے ہو شاعری کی دنیا کے مولوی ہو آپ میں معزرت خواہ ہوں...

0