گرمی دو مجھے میں ہوں گرمی کا جہاں یاروں |
گرمی بھی خدا کا اک تحفہ ہے یہاں یاروں |
مخلوق خدا کی ہوں گرماتا ہوں دنیا کو |
گرماؤں اگر بے حد گزروں ہوں گراں یاروں |
سردی میں اگر نکلوں محبوب ہوں پھر سب کا |
گرمی میں اگر نکلوں جچتا ہوں کہاں یاروں |
ہیں اور بھی سیارے پر خوف زدہ مجھ سے |
گرمی سے نہ جل جائیں آتش ہوں فشاں یاروں |
تم چاند ستارے بھی اللہ کی خلقت ہو |
اللہ کی نشانی کا میں بھی ہوں نشاں یاروں |
معلومات