| رحمت ترے غضب سے تری ہے وسیع تر |
| توبہ مری خطا سے مری ہے وسیع تر |
| پڑھتا ہو گر نمازیں کوئی وقت پر بشر |
| عادت خدا کے ہاں یہ کھری ہے وسیع تر |
| کردار عاصیوں کا اہم ہے جہان میں |
| یوں عاصیوں کی دادا گری ہے وسیع تر |
| ہر اک گناه جز ہے خدا کے نظام کا |
| بخشش خدا کی جلوہ گری ہے وسیع تر |
| ہیں بے شمار راز چھپے اس جہان میں |
| رازوں سے کائنات گھِِری ہے وسیع تر |
| گر ہے کیا گناہ بھی ہے شرم سار بھی |
| اشکوں سے چشم دیکھ بھری ہے وسیع تر |
| کب تک زبیر دنیا میں رہنے کو آیا ہے |
| رحمت نما یہ عمر تری ہے وسیع تر ؟ |
معلومات