نرم و نازک سے بدن پر رکھے حسیں خدو خال کے پردے ہیں۔
|
میرا دل چیرو جگر کو کریدو جینے تک سب پھندے ہیں۔
|
یہ نگاہوں کی مستی عاشق دریا عشق کا شوق سے کودے ہیں۔
|
یہ سفر جب اتنا کٹھن ہے اب اس راہ پہ تیرے بندے ہیں۔
|
شب خواب میں بیداری ایسے ہوئی جیسے رو بہ رو آئے ہیں۔
|
ہم گبھرا اٹھے سارا منظر اوجھل ہے بے چین یہ دیدے ہیں۔
|
|