تقطیع
اصلاح
اشاعت
منتخب
مضامین
بلاگ
رجسٹر
داخلہ
Yasir hayat humraz
@Saif
4 اپریل
رباعی
Yasir hayat humraz
@Saif
اندھیرے کو مٹاتے کیوں نہیں ہو
دیا تو ہے جلاتے کیوں نہیں ہو
کوئی سر پیٹتا رہ جائے گا پھر
ہوا وقت ہے جگاتے کیوں نہیں ہو
یہاں ماتم وہاں پر رقص جاری
یہاں مستی! بتاتے کیوں نہیں ہو
غزل
2
2
121
19 دسمبر
رباعی
Yasir hayat humraz
@Saif
کس نے بچایا جال، آخر گزر گیا
کس کا تھا کیا حال، آخر گزر گیا
ان کو تھا انتظار، ہم یونہی پاس تھے
چلنے کا کیا کمال، آخر گزر گیا
کوئی مست و بے خبر،کوئی بےضمیر تھا
غم سے تھا جو نڈھال، آخر گزر گیا
اصلاح کی درخواست ہے ساتھیوں سے
1
86
28 اکتوبر
برائے اصلاح
Yasir hayat humraz
@Saif
عرصہ گزر چکا ہے تماشا نہیں کیا
اپنوں سے بے وجہ کوئی جھگڑا نہیں کیا
اک وقت تھا اپنی بھی کسی دل میں جگہ تھی
عرصہ ہوا ہے اس نے بھی دعوی نہیں کیا
بکتی رہی وفائیں یہاں کے بازار میں
عرصہ ہوا ہے حسن کا سودا نہیں کیا
غزل
1
2
146
21 اکتوبر
برائے اصلاح
Yasir hayat humraz
@Saif
اب تو انساں سے پتھر بھی ہم کلام ٹھہرے
نئی دنیا میں نئے حادثات عام ٹھہرے
یہاں جوبن میسر نہیں پھولوں کو بھی
یہاں پاوں سے مسلنا جو سر عام ٹھہرے
یہاں قانون نہیں ہے اندھیر نگری ہے
یہاں اندھے میرے سرکار کے حکام ٹھہرے
احباب سے گزارش ہے کہ اصلاح کریں کافی غلطیاں ہیں
0
1
125
12 ستمبر
رباعی
Yasir hayat humraz
@Saif
تمہیں خبر نہیں ہم پھر سے جگمگائیں گے
تمہاری سوچ میں آئے تو ڈگمگائیں گے
تمہاری بات بھی اپنی جگہ صحیح لگی
کہ سوکھے پیڑ کی جگے نئے اگائیں گے
تمہیں خبر نہیں بندھن کہ ٹوٹ جائے جب
ہزار بار جوڑے پر نشاں دکھائیں گے
ہمراز
0
73
1 ستمبر
غزل
Yasir hayat humraz
@Saif
اب کس بات پر حوالے اب کس بات پر حوالے ہیں؟
اب ہر تعلق کو توڑ ڈالے ہیں
کچھ احباب دل کے کالے ہیں
لگتا ہے ناگ جیسے پالے ہیں
عزت و احترام ان کا سب
حرف بہ حرف ہی نرالے ہیں
دوہری نقاب
0
129
24 اگست
غزل
Yasir hayat humraz
@Saif
نئی دیوار ہے جی نئی تصویر دیکھو
کسی کی پا میں پھر سے نئی زنجیر دیکھو
میں ساقی کم ہی مے خوار یہاں پر دیکھتا ہوں
وہاں ناگ کی زباں میں بھلا تاثیر دیکھو
سنا ہے خواہشوں نے نئی انگڑائی لی ہے
کسی ملا سے پوچھو، نئی تعبیر دیکھو
نئی دیوار ہے جی نئی تصویر دیکھو
2
136
22 اگست
غزل
Yasir hayat humraz
@Saif
سبھی کے دکھ سبھی میں بانٹتا ہوں
نہیں برداشت اب، میں مانتا ہوں
فقیروں پر خدایا رحم فرما
سزا کس جرم کی دی، جانتا ہوں
کسی سے میری یوں قربت نہیں ہے
دعائیں مانگتا ہوں چوٹتا ہوں
سبھی کے دکھ سبھی میں بانٹتا ہوں
2
135
18 اگست
نظم
Yasir hayat humraz
@Saif
ہم سے آپ کو جدا کردوں؟
اور کون کون سی خطا کردوں؟
بات رنجش کی اب نہیں لیکن
دل نہیں مانتا دغا کردوں
فیصلے وقت سے بدلتے ہیں
تو نہیں اب تو کیا فنا کردوں
ہمراز
2
3
194
معلومات