تمہیں خبر نہیں ہم پھر سے جگمگائیں گے |
تمہاری سوچ میں آئے تو ڈگمگائیں گے |
تمہاری بات بھی اپنی جگہ صحیح لگی |
کہ سوکھے پیڑ کی جگے نئے اگائیں گے |
تمہیں خبر نہیں بندھن کہ ٹوٹ جائے جب |
ہزار بار جوڑے پر نشاں دکھائیں گے |
ابھی تو درد ہے وقفے سے چیخ اٹھتے ہیں |
یونہی جو زخم کریدنگے تو مر جائیں گے |
وفا ،خلوص و محبت ہو یا عدوپن ہو |
ہماری سانس ہو قائم دیا ئیں گے |
ہمارے ساتھ تھے مرنے کا کہہ گئے ہمراز |
سو ہم نہیں ہیں اب اچھی طرح جی پائیں گے |
معلومات