Circle Image

Mohd Tahseen zia

@7296@MohdTahseenzia

دل کا عالم جو مرا زیر زبر لگتا ہے
ان کی نظروں کا ہوا ہے یہ اثر لگتا ہے
شام فرقت کی نہیں ہوگی سحر لگتا ہے
ٹھیک ہوگا نہ یہ اب دردِ جگر لگتا ہے
آپ کولگتاہےپر لطف ہےیہ عشق کا کھیل
پوچھیے اس سے جسے تیرِ نظر لگتا ہے

0
23
نہ چاہتے ہوئے رشتہ ہر اک نبھانا پڑا
گلوں کو کانٹوں میں رہ کر بھی مسکرانا پڑا
عجب نظامِ عروج و زوال ہے صاحب
سحر کی چاہ میں سورج کو ڈوب جانا پڑا
بس ایک خواہشِ دل تھی میاں سو اس کے لیے
کہاں کہاں نہ مجھے اپنا سر جھکانا پڑا

0
58
پھر اور کوئی رانجھا کوئی ہیر کیوں نہ ہو
پھر سے کسی کے پیار کی تشہیر کیوں نہ ہو
ان کو نہیں پسند کہ دیکھوں کسی کو میں
چاہے وہ خود انھیں کی ہی تصویر کیوں نہ ہو
جھیلی ہے میں نے رات کی تاریکیاں بہت
اب زندگی میں صبح کی تنویر کیوں نہ ہو

0
53
وہ جس کو دیکھنے کی آنکھ میں بھی تاب نہ ہو
دعا ہے ایسا کوئی حسن بے نقاب نہ ہو
وہ خوبرو جو مری زندگی میں آیا ہے
خدا کرے کہ حقیقت ہو کوئی خواب نہ ہو

2
127
غزل
رہِ صداقت کے اے مسافر یہ سچ ہے تیرا گھراؤ ہوگا
مگرخدا پر یقین رکھنا ہرایک شئ سے بچاؤ ہوگا
اسی کو دنیا کہےگی اپنااسی کو دل میں جگہ بھی دےگی
خلوصِ کردار جس میں ہوگا وہ جس کا میٹھا سُبھاؤ ہوگا
مرے عقابِ جنوں کو روکےکہاں یہ طوفان میں ہےطاقت

0
58
دین و ایمان کا ہے تقاضا الگ
قاضئ شہر دیتےہیں فتویٰ الگ
حسن اور عشق میں کوئی افضل نہیں
اِس کی خوبی الگ، اُس کا رتبہ الگ
دل کو بےچین رکھتےہیں ہرروز وشب
فکرِ دنیا الگ ، خوفِ عقبی الگ

0
55