دین و ایمان کا ہے تقاضا الگ
قاضئ شہر دیتےہیں فتویٰ الگ
حسن اور عشق میں کوئی افضل نہیں
اِس کی خوبی الگ، اُس کا رتبہ الگ
دل کو بےچین رکھتےہیں ہرروز وشب
فکرِ دنیا الگ ، خوفِ عقبی الگ
تو ہے شیخِ حرم، میں ہوں رندِ عجم
تیری دنیا الگ ، میری دنیا الگ
وہ بھی ہے مدّعئ فلاح و ظفر
دین و دینا سے ہے جس کا رستہ الگ
اک تو ہے حاکمِ وقت خود مسئلہ
اور اس پر دلال اور چمچا الگ
اے ضیا ہے سمندر کی بھی انتہا
ہاں مگر ماں کی ممتا کا دریا الگ
محمدتحسین ضیا فیضی مصباحی

0
55