غزل |
رہِ صداقت کے اے مسافر یہ سچ ہے تیرا گھراؤ ہوگا |
مگرخدا پر یقین رکھنا ہرایک شئ سے بچاؤ ہوگا |
اسی کو دنیا کہےگی اپنااسی کو دل میں جگہ بھی دےگی |
خلوصِ کردار جس میں ہوگا وہ جس کا میٹھا سُبھاؤ ہوگا |
مرے عقابِ جنوں کو روکےکہاں یہ طوفان میں ہےطاقت |
اسی قدر تیز پرواز ہوگی ہوا کا جتنا دباؤ ہوگا |
یہ آسمانِ بلند و بالا ہوجائے جتنا بلند چاہے |
مگر جبینِ فلک کا آخر زمیں کی جانب جھکاؤ ہوگا |
یہ طائرانِ ہوس گرفتہ بھلا کیا رازِ خودی کو جانیں |
اُدھر ہی ان کا پڑاؤ ہوگا جدھر ہوا کا بہاؤ ہوگا |
ضیا ہماری نظر میں وہ لوگ قابلِ احترام ہوں گے |
جنھیں برائی سے ہوگی نفرت جنھیں بروں سے لگاؤ ہوگا |
محمد تحسین ضیا مصباحی مظفر پور بہار |
معلومات